ضرب المثل: آبے لونڈے جابے لونڈے کرنا
▄︻デ تلفظ ══━一
"آبے لونڈے... جابے لونڈے کرنا"
(بولنے کا انداز عموماً طنزیہ یا ہنسی مذاق والا ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات ملامت یا بیزاری بھی جھلکتی ہے)
▄︻デ معانی و مفہوم ══━一
یہ محاورہ ایسی صورتحال میں بولا جاتا ہے جب:
کوئی شخص کام کے بجائے بے مقصد وقت گزارے، دوڑ دھوپ کرے مگر نتیجہ کچھ نہ نکلے، یا ادھر اُدھر کی باتوں اور حرکتوں میں لگا ہو۔
سیدھا مفہوم:
چالاکی، ٹامک ٹوئیاں، وقت گزاری یا فالتو ہلچل کرنا۔
▄︻デ موقع و محل ══━一
یہ محاورہ مندرجہ ذیل موقعوں پر استعمال ہوتا ہے:
جب کوئی کسی مسئلے کو سلجھانے کے بجائے صرف ادھر اُدھر کی باتیں کرے
جب کوئی ظاہر کرے کہ وہ بڑا مصروف ہے، مگر کچھ بھی نتیجہ خیز نہ ہو
جب کسی کا انداز ہوشیاری، ڈھٹائی یا بے سمتی والا ہو
مثال:
"سارا دن آبے لونڈے جابے لونڈے کرتا رہا، کام کا ایک کاغذ بھی پورا نہ کیا۔"
▄︻デ تاریخ و واقعہ ══━一
یہ محاورہ شہری اور عوامی کلچر سے آیا ہے، خاص طور پر بازار، چائے خانوں، اور نان بائیوں کی زبان سے، جہاں لوگ فالتو گھومنے والے لڑکوں یا وقت برباد کرنے والوں پر یہ جملہ کس دیتے:
"بس صاحب، وہی آبے لونڈے جابے لونڈے... کام کوئی نہیں!"
رفتہ رفتہ یہ محاورہ سستی، چالاکی، اور بے نتیجہ سرگرمیوں کی علامت بن گیا۔
▄︻デ پُر لطف قصہ ══━一
عنوان: ’’صبیح کی نوکری کی تلاش‘‘
صبیح روز ماں سے کہتا، "امّی میں نوکری ڈھونڈنے جا رہا ہوں!"
شام کو آتا تو جیب میں سموسے، ہاتھ میں اخبار، اور چہرے پر تھکن۔
ایک دن چچا اسماعیل نے پوچھ لیا، "اوئے صبیح، کیا حال ہے؟ کوئی نوکری ملی؟"
صبیح بولا، "چچا بس، آج تو بڑا انٹرویو تھا، لیکن پہنچا تو گیٹ بند ہو گیا۔ کل پھر کوشش ہے۔"
چچا نے داڑھی میں انگلی گھما کے کہا:
"ہونہہ! سارا دن آبے لونڈے جابے لونڈے کرتے ہو، نوکری کہاں سے ملے گی!"
اور یوں صبیح کی تلاش آج تک جاری ہے۔