🌻 غیر مسلم کا بچہ مسلمان کی پرورش میں فوت ہوجائے تو نماز جنازہ کا حکم


 🌻 غیر مسلم کا بچہ مسلمان کی پرورش میں فوت ہوجائے تو نماز جنازہ کا حکم


📿 غیر مسلم کا بچہ مسلمان کی پرورش میں فوت ہوجائے تو اس کی نماز جنازہ کا حکم:
اگر کسی مسلمان نے غیر مسلم والدین کا بچہ گود لیا ہو تو ایسی صورت میں اس نابالغ بچے کو مسلمان قرار دینے کی دو ہی صورتیں ہوسکتی ہیں: ایک تو یہ کہ وہ بچہ سمجھ دار ہوجائے اور اسلام قبول کرلے، ایسی صورت میں اسلام قبو ل کرلینے کے بعد اگر وہ فوت ہوجائے تو اس کی نمازِ جنازہ ادا کرنے میں تو کوئی شبہ نہیں۔ دوسری صورت یہ کہ اس کو دار الاسلام کے تابع قرار دے کر مسلمان مانا جائے، اس میں اختلاف ہے لیکن بچے کا فائدہ اسی میں ہے کہ اس کو مسلمان مانا جائے۔ اس صورت میں اگر وہ سمجھ دار ہونے سے پہلے ہی فوت ہوجائے اور وہ ایسے ملک میں ہے جو کہ دار الاسلام ہے تو اس پر نمازِ جنازہ ادا کی جائے گی، اور اگر وہ ملک دار الاسلام نہ ہو تو اس پر نمازِ جنازہ ادا نہ کی جائے گی۔ (امداد الفتاوٰی تخریج شدہ)
☀️ المحيط البرهاني:
قال محمد رحمه الله في «الجامع الصغير»: في صبي سبي وسبى معه أبواه أو أحدها فمات لا يصلى عليه إلا إذا كان أقر بالإسلام، وهو يعقل الإسلام، وإن لم يسب معه أحدهما فمات يصلى عليه. يجب أن يعلم أن الولد الصغير يعتبر تبعا للأبوين أو لأحدهما في الدين، فإن انعدما يعتبر تبعا لصاحب اليد، فإن عدمت اليد يعتبر تبعا للدار؛ لأنه يقدر اعتباره أصلا في الدين، فلا بد من اعتباره تبعا نظيرا له، غير أن علة التبعية في الأبوين أقوى فتعتبر أولا تبعا لهما أو لأحدهما، وعند انعدامهما عليه التبعية في حق صاحب اليد أقوى. إذا ثبت هذا فنقول: إذا كان مع الصبي أبواه أو أحدهما يعتبر تابعا لهما لا للدار، فيجعل كافرا تبعا لهما .... وأما إذا لم يسب مع أحد أبويه صلي عليه إذا مات، ويعتبر مسلما تبعا للدار عند انعدام تبعية الأبوين. (الفصل الثاني والثلاثون في الجنائز)

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی