⚖️ عدل و انصاف کا فقدان: معاشرتی انارکی کی بنیاد


 ⚖️ عدل و انصاف کا فقدان: معاشرتی انارکی کی بنیاد

🔹 تمہید
کسی بھی قوم کی بقا، امن، اور ترقی کے لیے عدل و انصاف ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ جب عدل کے ترازو کو طاقتور کے حق میں جھکا دیا جائے، جب قانون صرف کمزور پر لاگو ہو، تو پھر معاشرہ انصاف سے نہیں، ظلم سے چلتا ہے — اور ظلم کا انجام ہمیشہ تباہی ہوتا ہے۔

🔹 قرآن مجید کی روشنی میں عدل
"إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ"
(سورۃ النحل: 90)
ترجمہ: "یقیناً اللہ تعالیٰ عدل و احسان کا حکم دیتا ہے۔"

یہ آیت اسلامی نظامِ عدل کی بنیاد ہے، جو صرف عدالتوں تک محدود نہیں بلکہ گھروں، بازاروں اور حکومتی ایوانوں تک پھیلتی ہے۔

🔹 عدل کی سنتِ نبوی ﷺ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"تم سے پہلی قومیں اس لیے ہلاک ہوئیں کہ جب ان میں کوئی طاقتور چوری کرتا تو اسے چھوڑ دیتے، اور جب کوئی کمزور چوری کرتا تو اس پر حد قائم کرتے۔"
(صحیح بخاری)

یہ حدیث ہماری عدالتوں، پولیس، اور حکومت کے لیے آئینہ ہے۔

🔹 معاشرے میں عدل کی کمی کی موجودہ شکلیں
طبقاتی انصاف
طاقتور کا جرم بھی 'غلطی' کہلاتا ہے، کمزور کی خطا 'جرم' بن جاتی ہے۔

سفارش اور رشوت کا راج
انصاف بیچا جاتا ہے، خریدا جاتا ہے، یا روکا جاتا ہے — حق کا حصول ممکن نہیں۔

جھوٹے مقدمات، جھوٹی گواہیاں
گواہ خریدے جاتے ہیں، اور فیصلہ جھوٹ پر مبنی ہوتا ہے۔

گھریلو سطح پر ناانصافی
بچوں، بہنوں، اور بیویوں کے ساتھ سلوک میں انصاف کا فقدان ہے — والدین، شوہر، اور بہن بھائی اپنی مرضی کو عدل کا نام دے دیتے ہیں۔

🔹 عدل نہ ہونے کے تباہ کن اثرات
عوام میں قانون کا خوف ختم

غریب میں احساسِ محرومی

بدلہ لینے کا رجحان، خود کشی، یا بغاوت

قومی سطح پر انتشار، دنگا، فتنہ

اللہ تعالیٰ کا اجتماعی عذاب

🔹 اصلاحی حل: قرآن و سنت کی روشنی میں
عدالتوں میں تقویٰ دار قاضی
قاضی وہ ہو جو رشوت، دباؤ، اور نفسانی خواہشات سے پاک ہو۔

قانون سب کے لیے برابر
نبی ﷺ نے فرمایا کہ اگر فاطمہؓ بنتِ محمد بھی چوری کرتیں تو اُن پر بھی حد نافذ کرتا۔

رشوت کی سخت سزا

"الراشي والمرتشي في النار"
"رشوت دینے والا اور لینے والا دونوں جہنمی ہیں۔" (ترمذی)

گھریلو سطح پر عدل
اولاد میں برابری، بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک، بہنوں کے حقوق کی ادائیگی — سب عدل میں شامل ہیں۔

انصاف پسند قیادت کی تربیت
حکمران، پولیس، وکیل، اور قاضی — سب کو عدل کا شعور دینا اور ان پر کڑی نگرانی کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

🔹 نتیجہ
عدل نہ صرف ایک قانونی فریم ورک ہے بلکہ الہی حکم بھی ہے۔ جو قومیں عدل پر کھڑی ہوتی ہیں، وہ خواہ غیر مسلم ہی کیوں نہ ہوں، زندہ رہتی ہیں؛ اور جو قومیں ظلم کو اپنا شعار بناتی ہیں، وہ خواہ ظاہراً اسلامی ہوں، بالآخر تباہ ہو جاتی ہیں۔

🌟 "العدل أساس الملك"
"عدل سلطنت کی بنیاد ہے۔"

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی