ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋-سورہ-الرعد آیت نمبر 13🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
وَ یُسَبِّحُ الرَّعْدُ بِحَمْدِهٖ وَ الْمَلٰٓئِكَةُ مِنْ خِیْفَتِهٖ١ۚ وَ یُرْسِلُ الصَّوَاعِقَ فَیُصِیْبُ بِهَا مَنْ یَّشَآءُ وَ هُمْ یُجَادِلُوْنَ فِی اللّٰهِ١ۚ وَ هُوَ شَدِیْدُ الْمِحَالِؕ
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 لفظی ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
وَيُسَبِّحُ : اور پاکیزگی بیان کرتی ہے الرَّعْدُ : گرج بِحَمْدِهٖ : اسکی تعریف کے ساتھ وَالْمَلٰٓئِكَةُ : اور فرشتے مِنْ : سے خِيْفَتِهٖ : اس کے ڈر سے وَيُرْسِلُ : اور وہ بھیجتا ہے الصَّوَاعِقَ : گرجنے والی بجلیاں فَيُصِيْبُ : پھر گراتا ہے بِهَا : اسے مَنْ : جس يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَهُمْ : اور وہ يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِي اللّٰهِ : اللہ (کے بارے) میں وَهُوَ : اور وہ شَدِيْدُ : سخت الْمِحَالِ : پکڑ
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
اور بادلوں کی گرج اسی کی تسبیح اور حمد کرتی ہے (17) اور اس کے رعب سے فرشتے بھی (تسبیح میں لگے ہوئے ہیں) اور وہی کڑکتی ہوئی بجلیاں بھیجتا ہے۔ پھر جس پر چاہتا ہے انہیں مصیبت بنا کر گرا دیتا ہے، اور ان (کافروں) کا حال یہ ہے کہ اللہ ہی کے بارے میں بحثیں کر رہے ہیں، حالانکہ اس کی طاقت بڑی زبردست ہے۔
ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼
17: بادلوں کی گرج کا حمد اور تسبیح کرنا حقیقی معنی میں بھی ہوسکتا ہے ؛ کیونکہ کائنات کی ہر چیز کے بارے میں قرآن کریم نے سورة بنی اسرائیل میں فرمایا ہے کہ وہ اپنے اپنے انداز میں اللہ تعالیٰ کی حمد اور تسبیح کرتی ہے مگر لوگ ان کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ہیں (15۔ 44) اور اس کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ جو شخص بھی بادلوں کی گرج، چمک اس کے اسباب اور اس کے نتائج پر غور کرے گا، وہ دنیا کے کونے کونے تک پانی پہنچانے کے اس حیرت انگیز نظام کو دیکھ کر اس خالق ومالک کی تعریف کئے بغیر نہیں رہ سکتا جس نے یہ نظام بنایا ہے، نیز وہ اس نتیجے تک ضرور پہنچے گا جس ذات نے یہ محیرا لعقول نظام بنایا ہے، وہ ہر عیب سے پاک ہے اور اس کو اپنی خدائی میں کسی شریک یا مددگار کی ضرورت نہیں، اور تسبیح کے یہی معنی ہیں۔