✵8✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵


 🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹

✵•.¸,✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵
      ━━❰・ پوسٹ نمبر 08 ・❱━━

         قربانی کی صحیح ہونے کے لئے شہر میں کسی بھی جگہ نماز عید کا ہونا کافی ہے

        قربانی کا وقت چونکہ شہروں میں نماز عید کے بعد شروع ہوتا ہے لیکن اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی شہر میں کئی جگہ عید کی نماز پڑھی جارہی ہوں تو کس جگہ کی نماز کا اعتبار ہوگا؟ اس حوالے سے فقہاء کرام رحمھم اللہ نے یہ مسئلہ لکھا ہے کہ شہر میں کسی بھی جگہ جب عید کی نماز پڑھی جائے اور کوئی شخص اس کے بعد قربانی کرے اگرچہ اس شخص کی مسجد میں نماز نہ ہوئی ہو تو قربانی درست ہوجائے گی، البتہ دوسرے شہر والوں کی نماز اس کے لئے کافی نہ ہوگی۔ اسی کی ضمن میں علماء کرام نے یہ مسئلہ بھی لکھا ہے کہ اگر کسی نے قربانی کا جانور دوسرے شہر بھیجا ہو اور خود یہ کسی اور جگہ ہو تو قربانی کے جانور کی جگہ کا اعتبار کیا جائے گا ناکہ مالک کی جگہ کا یعنی جانور والے شہر میں جب عید کی نماز ہوجائے تو قربانی درست ہوگی۔
  
 📚حوالہ:
☆ بدائع الصنائع زکریا 4/213 
☆ ھندیہ 5/296
☆ تاتارخانیہ زکریا 17/422 
☆ کتاب المسائل مع ترمیم 297
مرتب:✍  
━━━━━❪❂❫━━━━━
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━❪❂❫━━━━━

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی