Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

راہ دور عشق میں روتا ہے کیا : میر تقی میر



راہ دور عشق میں روتا ہے کیا
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا

قافلے میں صبح کے اک شور ہے
یعنی غافل ہم چلے سوتا ہے کیا

سبز ہوتی ہی نہیں یہ سرزمیں
تخم خواہش دل میں تو بوتا ہے کیا

یہ نشان عشق ہیں جاتے نہیں
داغ چھاتی کے عبث دھوتا ہے کیا

غیرت یوسف ہے یہ وقت عزیز
میرؔ اس کو رائیگاں کھوتا ہے کیا


 

راہ دور عشق میں روتا ہے کیا : میر تقی میر Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on اپریل 27, 2025 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.