🌻 *جھوٹا خواب بیان کرنے کی شدید مذمت*
📿 *حدیث شریف کی رو سے جھوٹا خواب بیان کرنے کی شدید مذمت:*
جھوٹا خواب بیان کرنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے،احادیث میں اس کی شدید مذمت آئی ہے، چنانچہ ’’مسند احمد‘‘ کی ایک حدیث میں ہے کہ جھوٹا خواب بیان کرنا بدترین جھوٹ ہے۔ جبکہ ’’سنن ابن ماجہ‘‘ میں ہے کہ: جھوٹا خواب بیان کرنے والے کو آخرت میں اس بات پر مجبور کیا جائے گا کہ وہ جَو کے دو دانوں کے مابین گرہ باندھے لیکن وہ یہ کام نہ کرسکے گا جس پر اسے عذاب دیا جائے گا۔ دونوں روایات ملاحظہ فرمائیں:
☀️ مسند الإمام أحمد بن حنبل:
5711- حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ مَوْلَى ابْنِ عُمَرَ عَنِ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: «إِنَّ مِنْ أَفْرَى الْفِرَى أَنْ يُرِيَ عَيْنَيْهِ فِي الْمَنَامِ مَا لَمْ تَرَي».
☀️ سنن ابن ماجه:
3916- حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «مَنْ تَحَلَّمَ حُلُمًا كَاذِبًا كُلِّفَ أَنْ يَعْقِدَ بَيْنَ شَعِيرَتَيْنِ، وَيُعَذَّبُ عَلَى ذَلِكَ».
آجکل جو لوگ دینی یا دنیوی مذموم مقاصد حاصل کرنے کے لیے جھوٹے خواب بیان کرتے ہیں انھیں مذکورہ وعید سے ڈرنا چاہیے۔
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی