بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
وَ اسْتَبَقَا الْبَابَ وَ قَدَّتْ قَمِیْصَهٗ مِنْ دُبُرٍ وَّ اَلْفَیَا سَیِّدَهَا لَدَا الْبَابِ١ؕ قَالَتْ مَا جَزَآءُ مَنْ اَرَادَ بِاَهْلِكَ سُوْٓءًا اِلَّاۤ اَنْ یُّسْجَنَ اَوْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
وَاسْتَبَقَا : اور دونوں دوڑے الْبَابَ : دروازہ وَقَدَّتْ : اور عورت نے پھاڑ دی قَمِيْصَهٗ : اس کی قمیص مِنْ دُبُرٍ : پیچھے سے وَّاَلْفَيَا : اور دونوں کو ملا سَيِّدَهَا : عورت کا خاوند لَدَا الْبَابِ : دروازہ کے پاس قَالَتْ : وہ کہنے لگی مَا جَزَآءُ : کیا سزا مَنْ : جو۔ جس اَرَادَ : ارادہ کیا بِاَهْلِكَ : تیری بیوی سے سُوْٓءًا : برائی اِلَّآ : سوائے اَنْ : یہ کہ يُّسْجَنَ : قید کیا جائے اَوْ : یا عَذَابٌ اَلِيْمٌ : دردناک عذاب
شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
اور دونوں آگے پیچھے دروازے کی طرف دوڑے، اور (اس کشمکش میں) اس عورت نے ان کی قمیص کو پیچھے کی طرف سے پھاڑ ڈالا۔ (17) اتنے میں دونوں نے اس عورت کے شوہر کو دروازے پر کھڑا پایا۔ اس عورت نے فورا (بات بنانے کے لیے اپنے شوہر سے) کہا کہ : جو کوئی تمہاری بیوی کے ساتھ برائی کا ارادہ کرے، اس کی سزا اس کے سوا اور کیا ہے کہ اسے قید کردیا جائے، یا کوئی اور دردناک سزا دی جائے ؟
17: حضرت یوسف ؑ اس عورت سے رخ موڑ کر دروازے کی طرف بھاگ رہے تھے، عورت نے پیچھے سے انہیں کھینچنا چالا، اس سے قمیص پیچھے سے پھٹ گئی۔
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)

کوئی تبصرے نہیں: