Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم



دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم
بازگشت اپنی سن رہے ہیں ہم

مدتیں ہو گئیں حساب کئے
کیا پتا کتنے رہ گئے ہیں ہم

جب ہمیں سازگار ہے ہی نہیں
جسم کو پہنے کیوں ہوئے ہیں ہم

رفتہ رفتہ قبول ہوں گے اسے
روشنی کے لیے نئے ہیں ہم

وحشتیں لگ گئیں ٹھکانے سب
دشت کو راس آ گئے ہیں ہم

دھن تو آہستہ بج رہی ہے رازؔ
رقص کچھ تیز کر رہے ہیں ہم

کلام: وکاس شرما راز

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.