Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

بند دروازے کھلے روح میں داخل ہوا میں



بند دروازے کھلے روح میں داخل ہوا میں
چند سجدوں سے تری ذات میں شامل ہوا میں

کھینچ لائی ہے محبت ترے در پر مجھ کو
اتنی آسانی سے ورنہ کسے حاصل ہوا میں

مدتوں آنکھیں وضو کرتی رہیں اشکوں سے
تب کہیں جا کے تری دید کے قابل ہوا میں

جب ترے پاؤں کی آہٹ مری جانب آئی
سر سے پا تک مجھے اس وقت لگا دل ہوا میں

جب میں آیا تھا جہاں میں تو بہت عالم تھا
جتنی تعلیم ملی اتنا ہی جاہل ہوا میں

پھول سے زخم کی خوشبو سے معطر غزلیں
لطف دینے لگیں اور درد سے غافل ہوا میں

معجزے عشق دکھاتا ہے سکندرؔ صاحب
چوٹ تو اس کو لگی دیکھیے چوٹل ہوا میں

کلام: ارشاد خان سکندر
بند دروازے کھلے روح میں داخل ہوا میں Reviewed by میاں محمد شاہد شریف on جنوری 14, 2025 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.