🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
ــــــــــــــــــــــــ
━━❰・ پوسٹ نمبر 50 ・❱━━━
صرف پیشانی پر سجدہ
اگر کوئی شخص پیشانی پر سجدہ کرے اور ناک زمین پر نہ رکھے تو بھی اس کا سجدہ ادا ہو جائے گا، لیکن بلاعذر ایسا کرنا مکروہ ہے۔
صرف ناک پر سجدہ
اگر کوئی شخص سجدہ میں محض ناک زمین پر رکھے اور پیشانی نہ رکھے تو امام صاحب کے نزدیک اس کا سجدہ کراہت کے ساتھ ادا ہوجائے گا بشرطیکہ ناک کی ہڈی زمین پر ٹکی ہو، البتہ اگر صرف ناک کا نرم حصہ زمین سے ملایا تو سجدہ معتبر نہ ہوگا اور صاحبین رحمھما اللہ کے نزدیک اگر بلاعذر صرف ناک پر اکتفا کیا تو سجدہ ادا نہ ہوگا اسی پر فتویٰ ہے۔
📚حوالہ:
☆ بدائع الصنائع 2/283
☆ حلبی کبیر 282
☆ الفتاوی الھندیہ 1/70
☆ کتاب المسائل 1/306
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━