Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

مدتوں بعد ہم کسی سے ملے

 


مدتوں بعد ہم کسی سے ملے
یوں لگا جیسے زندگی سے ملے

اس طرح کوئی کیوں کسی سے ملے
اجنبی جیسے اجنبی سے ملے

ساتھ رہنا مگر جدا رہنا
یہ سبق ہم کو آپ ہی سے ملے

ذکر کانٹوں کی دشمنی کا نہیں
زخم پھولوں کی دوستی سے ملے

ان کا ملنا بھی تھا نہ ملنا سا
وہ ملے بھی تو بے رخی سے ملے

دل نے مجبور کر دیا ہوگا
جس سے ملنا نہ تھا اسی سے ملے

ان اندھیروں کا کیا گلہ مخمورؔ
وہ اندھیرے جو روشنی سے ملے

کلام: مخمور سعیدی


مدتوں بعد ہم کسی سے ملے Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on جنوری 28, 2025 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.