Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

کافری میں بھی جو چاہت ہوگی

 


کافری میں بھی جو چاہت ہوگی
کچھ تو ایماں کی شباہت ہوگی

حشر ہے وعدۂ فردا تیرا
آج کی رات قیامت ہوگی

پوچھا پھر ہوگی ملاقات کبھی
پھر مرے حال پہ شفقت ہوگی

کس صفائی سے دیا اس نے جواب
دیکھا جائے گا جو فرصت ہوگی

خاک آسودہ غریبوں کو نہ چھیڑ
ایک کروٹ میں قیامت ہوگی

آپ کے پاؤں کے نیچے دل ہے
اک ذرا آپ کو زحمت ہوگی

ہر نفس اتنی ہی لو دے گا سراجؔ
جتنی جس دل میں حرارت ہوگی

کلام: سراج لکھنوی


کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.