Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

دو چار گام راہ کو ہموار دیکھنا



دو چار گام راہ کو ہموار دیکھنا
پھر ہر قدم پہ اک نئی دیوار دیکھنا

آنکھوں کی روشنی سے ہے ہر سنگ آئینہ
ہر آئنہ میں خود کو گنہ گار دیکھنا

ہر آدمی میں ہوتے ہیں دس بیس آدمی
جس کو بھی دیکھنا ہو کئی بار دیکھنا

میداں کی ہار جیت تو قسمت کی بات ہے
ٹوٹی ہے کس کے ہاتھ میں تلوار دیکھنا

دریا کے اس کنارے ستارے بھی پھول بھی
دریا چڑھا ہوا ہو تو اس پار دیکھنا

اچھی نہیں ہے شہر کے رستوں سے دوستی
آنگن میں پھیل جائے نہ بازار دیکھنا

کلام: ندا فاضلی


 

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.