Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

کبھی جو راستہ ہموار کرنے لگتا ہوں


کبھی جو راستہ ہموار کرنے لگتا ہوں
کچھ اور بھی اسے دشوار کرنے لگتا ہوں

مرے وجود کے اندر بھڑکنے لگتا ہے
جب اس چراغ کا انکار کرنے لگتا ہوں

نظر میں لاتا ہوں اس چشم نیم باز کو میں
اور اپنے آپ کو بیمار کرنے لگتا ہوں

جہاں بھی کوئی ذرا ہنس کے بات کرتا ہے
میں اپنے زخم نمودار کرنے لگتا ہوں

وہ شور ہوتا ہے خوابوں میں آفتابؔ حسینؔ
کہ خود کو نیند سے بیدار کرنے لگتا ہوں

شاعر:آفتاب حسین


 

کبھی جو راستہ ہموار کرنے لگتا ہوں Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on ستمبر 17, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.