Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

جس کا انکار بھی انکار نہ سمجھا جائے



جس کا انکار بھی انکار نہ سمجھا جائے
ہم سے وہ یار طرح دار نہ سمجھا جائے

اتنی کاوش بھی نہ کر میری اسیری کے لیے
تو کہیں میرا گرفتار نہ سمجھا جائے

اب جو ٹھہری ہے ملاقات تو اس شرط کے ساتھ
شوق کو در خور اظہار نہ سمجھا جائے

نالہ بلبل کا جو سنتا ہے تو کھل اٹھتا ہے گل
عشق کو مفت کی بیگار نہ سمجھا جائے

عشق کو شاد کرے غم کا مقدر بدلے
حسن کو اتنا بھی مختار نہ سمجھا جائے

بڑھ چلا آج بہت حد سے جنون گستاخ
اب کہیں اس سے سر دار نہ سمجھا جائے

دل کے لینے سے سلیمؔ اس کو نہیں ہے انکار
لیکن اس طرح کہ اقرار نہ سمجھا جائے

شاعر: سلیم احمد


 

جس کا انکار بھی انکار نہ سمجھا جائے Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on ستمبر 11, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.