ⲯ﹍︿﹍︿﹍ درسِ حدیث ﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَنْزِلُ بِأُمَّتِي بَلَاءٌ شَدِيدٌ مِنْ سُلْطَانِهِمْ، حَتَّى يَضِيقَ الْأَرْضُ عَنْهُمُ، فَيَبْعَثُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ رَجُلًا مِنْ عِتْرَتِي، فَيَمْلَأُ الْأَرْضَ قِسْطًا وَعَدْلًا، كَمَا مُلِئَتْ ظُلْمًا وَجَوْرًا، يَرْضَى عَنْهُ سَاكِنُ السَّمَاءِ وَسَاكِنُ الْأَرْضِ، لَا تَدَّخِرُ الْأَرْضُ شَيْئًا مِنْ بَذْرِهَا إِلَّا أَخْرَجَتْهُ، وَلَا السَّمَاءُ مِنْ قَطْرِهَا إِلَّا صَبَّتْهُ، وَيَعِيشُ سَبْعَ سِنِينَ أَوْ ثَمَانَ سِنِينَ أَوْ تِسْعًا. (رواه الحاكم فى المستدرك)
ترجمہ: حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (آخری زمانے میں) میری امت پر ان کے ارباب حکومت کی طرف سے سخت مصیبتیں آئیں گی یہاں تک کہ اللہ کی وسیع زمین ان کے لئے تنگ ہوجائے گی اس وقت اللہ تعالی میری نسل میں سے ایک شخص کو کھڑا کرے گا اس کی جدوجہد سے ایسا انقلاب برپا ہوگا کہ اللہ کی زمین جس طرح ظلم و ستم سے بھر گئی تھی اسی طرح عدل وانصاف سے بھر جائے گی آسمان والے بھی اس سے راضی ہوں گے اور زمین کے رہنے والے بھی، زمین میں جو بیج ڈالا جائے گا اسکو زمین اپنے پاس روک کے نہیں رکھے گی بلکہ اس سے جو پودا برآمد ہونا چاہیے وہ برآمد ہوگا (بیج کا ایک دانہ بھی ضائع نہ ہو گا) اور اسی طرح آسمان بارش کے قطرے ذخیرہ بنا کے رکھے گا بلکہ ان کو برسا دے گا (یعنی ضرورت کے مطابق بھرپور بارشیں ہونگی) اور یہ مرد مجاہد لوگوں کے درمیان سات سال کی آٹھ سال یا نو سال زندگی گزارے گا۔ (مستدرک حاکم)
تشریح: اس موضوع سے متعلق جو احادیث و روایات کسی درجہ میں قابل اعتبار و استناد ہیں ان کا حاصل یہ ہے کہ اس دنیا کے خاتمہ اور قیامت سے پہلے آخری زمانے میں امت مسلمہ پر اس دور کے ارباب حکومت کی طرف سے ایسا شدید و سنگین مظالم ہونگے کہ اللہ کی وسیع زمین ان کے لئے تنگ ہوجائے گی ہر طرف ظلم وستم کا دور دور ہوگا اس وقت اللہ تعالی اس امت میں سے (بعض روایات کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نسل سے) ایک مرد مجاہد کو کھڑا کرے گا اس کی جدوجہد کے نتیجہ میں ایسا انقلاب برپا ہوگا کہ دنیا سے ظلم و نا انصافی کا خاتمہ ہوجائے گا ہر طرف عدل و انصاف کا دور دورہ ہوگا نیز اللہ تعالی کی طرف سے اس وقت غیر معمولی برکات کا ظہور ہوگا آسمان سے ضرورت کے مطابق بھرپور بارشیں ہونگی اور زمین سے غیرمعمولی اور خارق عادت پیداوار ہوگی جس مرد مجاہد کے ذریعہ اللہ تعالی یہ انقلاب برپا فرمائے گا (بعض روایات کے مطابق اس کا نام محمد اور اس کے والد کا نام عبداللہ ہوگا مہدی اس کا لقب ہوگا) اللہ تعالیٰ ان سے بندوں کی ہدایت کا کام لے گا۔
اس مختصر تمہید کے بعد ناظرین اس سلسلہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات کا مطالعہ فرمائیں۔
تشریح ..... قریب قریب اسی مضمون کی ایک حدیث حضرت قرہ مزنی رضی اللہ عنہ سے بھی روایت کی گئی ہے اس میں یہ اضافہ ہے کہ “اِسْمُهُ اِسْمِىْ وَاِسْمُ اَبِيْهِ اِسْمُ اَبِىْ” اس شخص کا نام میرا والا نام (یعنی محمد) ہوگا اور اس کے باپ کانام میرے والد کا نام (عبداللہ) ہو گا یہ حدیث طبرانی کی معجم کبیر اور مسند بزار کے حوالہ سے کنزالعمال میں نقل کی گئی ہے ان دونوں حدیثوں میں مہدی کا لفظ نہیں ہے لیکن دوسری روایات کی روشنی میں یہ متعین ہو جاتا ہے کہ مراد حضرت مہدی ہی ہیں ان کا نام محمد اور مہدی لقب ہوگا۔
اس حدیث میں حضرت مہدی کا زمانہ حکومت سات یا آٹھ یا نو سال بیان فرمایا گیا ہے لیکن حضرت ابوسعیدخدریؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں جو سنن ابی داود کے حوالہ سے آگے ذکر کی جائے گی ان کا زمانہ حوکومت صرف سات سال بیان کیا گیا ہے ہوسکتا ہے کہ مندرجہ بالا روایت میں جو “سات یا آٹھ یا نو سال” ہے وہ راوی کا شک ہو۔ واللہ اعلم