Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

رنگ محفل سے فزوں تر مری حیرانی ہے



رنگ محفل سے فزوں تر مری حیرانی ہے 
پیرہن باعث عزت ہے نہ عریانی ہے 

نیند آتی ہے مگر جاگ رہا ہوں سر خواب 
آنکھ لگتی ہے تو یہ عمر گزر جانی ہے 

اور کیا ہے تری دنیا میں سوائے من و تو 
منت غیر کی ذلت ہے جہاں بانی ہے 

چوم لو اس کو اسی عالم مدہوشی میں 
آخر خواب وہی بے سر و سامانی ہے 

اپنے ساماں میں تصاویر بتاں ہیں یہ خطوط 
کچھ لکیریں ہیں کف دست ہے پیشانی ہے 

شاعر: علی افتخار جعفری


 

رنگ محفل سے فزوں تر مری حیرانی ہے Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on اگست 30, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.