Top Ad unit 728 × 90

خاص الخاص

random

احباب کا رویہ بھی بدلا ہوا سا ہے



کہتا نہیں ہے کوئی بھی سچ بات ان دنوں
اچھے نہیں ہیں شہر کے حالات ان دنوں

احباب کا رویہ بھی بدلا ہوا سا ہے
کچھ تنگ ہوگیا ہے مرا   ہاتھ ان دنوں

اس کو بھی اپنے حسن په ناز ہوگیا  
ٹھہرے ہوئے ہیں میرے بھی جذبات ان دنوں

الجھا دیا ہے مجھ کو غم روزگار نے
ممکن نہیں ہے تجھ سے ملاقات ان دنوں

عارف مجھے بھی دکھ تھا کبھی کائنات کا
خود میں الجھ گئی ہے مری ذات ان دنوں

شاعر: افتخار عارف

احباب کا رویہ بھی بدلا ہوا سا ہے Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on نومبر 13, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.