Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random
Random Banner

مرے ہزار غموں کا حساب کون لکھے


مرے ہزار غموں کا حساب کون لکھے 
میں اک کہانی ہوں مجھ پر کتاب کون لکھے 

گناہ لکھتے رہے میری آہ کو لیکن 
جو اشک دل میں ہیں ان کو ثواب کون لکھے 

تمہاری یاد نہیں اک عذاب ہے گویا 
مگر تمہارے کرم کو عذاب کون لکھے 

ہم اپنے زخم جگر کو چھپائے بیٹھے ہیں 
تمہارے چہرے کو تازہ گلاب کون لکھے 

مرا قلم تو مرا ساتھ چھوڑ بیٹھا ہے 
کتاب دل کا مری انتساب کون لکھے 

سبھی کو پیاری ہے جاں اپنی ایک میرے سوا 
ستم ستم کو تمہارے جناب کون لکھے 

میں اپنے خط بھی خود ان کی طرف سے لکھتی ہوں 
وفا کو چھوڑیئے اس کا جواب کون لکھے 

شاعرہ: امۃ الحئی وفا
مرے ہزار غموں کا حساب کون لکھے Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on اکتوبر 23, 2020 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.