⚔️▬▬▬๑👑 داستانِ ایمان فروشوں کی 👑๑▬▬▬⚔️
تذکرہ: سلطان صلاح الدین ایوبیؒ
✍🏻 عنایت اللّٰہ التمش
🌴⭐قسط نمبر 𝟘 𝟙⭐🌴
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*
میں سچے دل سے آپ کی تائید کرتا ہوں شاہ ایملرک ریمانڈ نے کہا ہمیں تربیت یافتہ لڑکیوں کو اتنی آسانی سے ضائع نہیں کرنا چاہیے نہ ہم کریں گے آپ سب کو اچھی طرح معلوم ہے کہ شام کے حرموں میں ہم کتنی لڑکیاں داخل کر چکے ہیں کئی مسلمان گورنر اور امیر ان لڑکیوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں بغداد میں یہ لڑکیاں اُمراء کے ہاتھوں ایسے متعدد افراد کو قتل کرا چکی ہیں جو صلیب کے خلاف نعرہ لے کر اُٹھے تھے مسلمانوں کی خلافت کو ہم نے عورت اور شراب سے تین حصوں میں تقسیم کر دیا ہے ان میں اتحاد نہیں رہا وہ عیش و عشرت میں غرق ہوتے جارہے ہیں صرف دو آدمی ہیں جو اگر زندہ رہے تو ہمارے لیے مستقل خطرہ بنے رہیں گے ایک نورالدین زنگی اور دوسرا صلاح الدین ایوبی اگر ان دونوں میں سے ایک بھی زیادہ دیر تک زندہ رہا تو ہمارے لیے اسلام کو ختم کرنا آسان نہیں ہوگا اگر صلاح الدین ایوبی نے سوڈانیوں کی بغاوت دبالی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ شخص اُس حد سے زیادہ خطرناک ہے جس حد تک ہم اسے سمجھتے رہے ہیں ، ہمیں میدانِ جنگ سے ہٹ کر تخریب کاری کا محاذ بھی کھولنا پڑے گا مسلمانوں میں تفرقہ اور بے اطمینانی پھیلانے کے لیے ہمیں ان لڑکیوں کی ضرورت ہے ۔
ہمیں اپنے کامیاب تجربوں سے فائدہ اُٹھانا چاہیے لوئی ہفتم کے بھائی رابرٹ نے کہا عرب میں ہم مسلمانوں کی کمزوریوں سے فائدہ اُٹھا چکے ہیں مسلمان عورت شراب اور دولت سے اندھا ہو جاتا ہے مسلمان کو مارنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے مسلمان کے ہاتھوں مرواؤ مسلمان کو ذہنی عیاشی کا سامان مہیا کردو تو وہ اپنے دین اور ایمان سے دستبردار ہو جاتا ہے تم مسلمان کا ایمان آسانی سے خرید سکتے ہو اس نے عرب کے کئی امراء اور وزراء کی مثالیں دیں جنہیں صلیبیوں نے عورت شراب اور دولت سے خرید لیا تھا اور انہیں اپنا درپردہ دوست بنا لیا تھا ۔
کچھ دیر مسلمانوں کی کمزوریوں کے متعلق باتیں ہوئیں پھر لڑکیوں کو آزاد کرانے کے عملی پہلوؤں پر غور ہوا آخر یہ طے پایا کہ بیس نہایت دلیر آدمی اس کام کے لیے روانہ کیے جائیں اور وہ اگلی شام تک روانہ ہوجائیں اسی وقت چار پانچ کمانڈروں کو بلا لیاگیا انہیں اصل مقصد او مہم بتا کر کہا گیا کہ بیس آدمی منتخب کریں کمانڈروں نے تھوڑی دیر اس مہم کے خطروں کے متعلق بحث مباحثہ کیا ایک کمانڈر نے کہا ہم پہلے ہی ایک ایسی فورس تیار کر رہے ہیں جو مسلمانوں کے کیمپوں پر شب خون مارا کرے گی اور ان کی متحرک فوج پر بھی رات کو حملے کر کے پریشان کرتی رہے گی اس فورس کے لیے ہم نے چند ایک آدمی منتخب کیے ہیں ۔
لیکن یہ آدمی سو فیصد قابلِ اعتماد ہونے چاہئیں آگسٹس نے کہا وہ ہماری تمہاری نظروں سے اوجھل ہو کر ہی کام کریں گے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ کچھ نہ کریں اور واپس آ کر کہیں کہ وہ بہت کچھ کر کے آئے ہیں
آپ یہ سن کر حیران ہوں گے ایک کمانڈر نے کہا کہ ہماری فوج میں ایسے سپاہی بھی ہیں جنہیں ہم نے جیل خانوں سے حاصل کیا ہے یہ ڈاکو چور اور رہزن تھے انہیں بڑی بڑی لمبی سزائیں دی گئی تھیں انہیں جیل خانوں میں ہی مرنا تھا ہم نے ان سے بات کی تو وہ جوش و خروش سے فوج میں آگئے آپ کو شاید یہ معلوم کرکے بھی حیرت ہو کہ ناکام حملے میں ان سزا یافتہ مجرموں نے بڑی بہادری سے کئی جہاز بچائے ہیں میں لڑکیوں کو مسلمانوں سے آزاد کرنے کی مہم میں ایسے تین آدمی بھیجوں گا
مورخوں نے لکھا ہے کہ مسلمانوں میں عیش و عشرت کا رحجان بڑھ گیا اور اتحاد ختم ہو رہا تھا عیسائیوں نے مسلمانوں کو اخلاقی تباہی تک پہنچانے میں ذہنی عیاشی کا ہر سامان مہیا کیا اب انہیں یہ توقع تھی کہ مسلمانوں کو ایک ہی حملے میں ختم کر دیں گے چنانچہ ان کے خلاف عیسائی دُنیا میں نفرت کی طوفانی مہم چلائی گئی اور ہر کسی کو اسلام کے خلاف جنگ میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی اس کے جواب میں معاشرے کے ہر شعبے کے لوگ صلیبی لشکر میں شامل ہونے لگے ان میں پادری بھی شامل ہوئے اور عادی مجرم بھی گناہوں سے توبہ کر کے مسلمانوں کے خلاف مسلح ہو گئے بعض ملکوں کے جیل خانوں میں جو مجرم لمبی قید کی سزائیں بھگت رہے تھے وہ بھی فوج میں بھرتی ہوگئے ان مجرموں کے متعلق عیسائیوں کا تجربہ غالباً اچھا تھا جس کے پیش نظر ایک کمانڈر نے لڑکیوں کو آزاد کرانے اور صلاح الدین ایوبی کو قتل کرنے کے لیے قیدی مجرموں کا انتخاب کیا تھا
صبح تک بیس انتہائی دلیر اور ذہین آدمی چن لیے گئے ان میں میگناناماریوس بھی تھا جسے روم کے جیل خانے سے لایا گیا تھا اس جاسوس کو جو ڈاکٹر کے بہروپ میں سلطان ایوبی کے کیمپ رہا اور فرار ہو کر آیا تھا اس کمانڈو پارٹی کا کمانڈر اور گائیڈ مقرر کیا گیا اس پارٹی کو یہ مشن دیا گیا کہ لڑکیوں کو مسلمانوں کی قید سے نکالنا ہے اگر رابن اور اس کے چار ساتھیوں کو بھی آزاد کرایا جا سکے تو کرا لینا ورنہ ان کے لیے کوئی خطرہ مول لینے کی ضرورت نہیں دوسرا مشن تھا صلاح الدین ایوبی کا قتل اس پارٹی کو کوئی عملی ٹریننگ نہ دی گئی صرف زبانی ہدایات اور ضروری ہتھیار دے کر اسی روز ایک بادبانی کشتی میں ماہی گیروں کے بھیس میں روانہ کر دیا گیا
جس وقت یہ کشتی اٹلی کے ساحل سے روانہ ہوئی صلاح الدین ایوبی سوڈانیوں کی بغاوت مکمل طور پر دبا چکا تھا سوڈانیوں کے بہت سے کماندار مارے گئے یا زخمی ہو گئے تھے اور بہت سے سلطان ایوبی کے دفتر کے سامنے کھڑے تھے انہوں نے ہتھیار ڈال کر شکست اور سلطان ایوبی کی اطاعت قبول کر لی تھی وہ سلطان کے حکم کے منتظر تھے سلطان اندر بیٹھا اپنے سالاروں کو احکام دے رہا تھا علی بن سفیان بھی موجود تھا اس فتح میں اس کا بہت عمل دخل تھا صلیبیوں کو شکست دینے میں بھی اس کے نظامِ جاسوسی نے بہت کام کیا تھا بلکہ یہ دونوں کامیابیاں جاسوسی کے نظام کی ہی کامیابیاں تھیں سلطان ایوبی کو جیسے اچانک کچھ یاد آگیا ہو اس نے علی بن سفیان سے کہا علی ہمیں ان جاسوس لڑکیوں اور اُن کے ساتھیوں کے متعلق سوچنے کا وقت ہی نہیں ملا وہ ابھی تک ساحل پر قیدی کیمپ میں ہیں ان سب کو فوراً یہاں لانے کا بندوبست کرو اور تہ خانے میں ڈال دو
میں ابھی پیغام بھجوا دیتا ہوں علی بن سفیان نے کہا ان سب کو یہاں پہرے میں بلوا لیتا ہوں سلطان آپ شاید ساتویں لڑکی کو بھول گئے ہیں وہ سوڈانیوں کے ایک کماندار بالیان کے پاس تھی اسی لڑکی سے جاسوسوں اور بغاوت کا انکشاف ہوا تھا میں دیکھ رہا ہوں کہ بالیان ان کمانداروں میں نہیں ہے جو باہر موجود ہیں اور وہ زخمیوں میں بھی نہیں ہے اور وہ مرے ہوؤں میں بھی نہیں ہے مجھے شک ہے کہ ساتویں لڑکی جس کا نام فخرالمصری نے موبی بتایا تھا بالیان کے ساتھ کہیں روپوش ہوگئی ہے
اپنا شک رفع کرو علی سلطان ایوبی نے کہا یہاں مجھے اب تمہاری ضرورت نہیں ہے بالیان لاپتہ ہے تو وہ بحیرئہ روم کی طرف نکل گیا ہوگا صلیبیوں کے سوا اسے اور کون پناہ دے سکتا ہے بہر حال ان جاسوسوں کو تہہ خانوں میں ڈالو اور اپنے جاسوس فوراً تیار کرکے سمندر پار بھیج دو
زیادہ ضرورت یہ ہے کہ اپنے جاسوس اپنے ہی ملک میں پھیلا دئیے جائیں یہ مشورہ دینے والا سلطان نورالدین زنگی کی بھیجی ہوئی فوج کا سپہ سالار تھا اس نے کہا ہمیں صلیبیوں کی طرف سے اتنا خطرہ نہیں جتنا اپنے مسلمان امراء سے ہے اپنے جاسوس ان کے حرموں میں داخل کر دئیے جائیں تو بہت سی سازشیں بے نقاب ہوں گی اُس نے تفصیل سے بتایا کہ یہ خود ساختہ حکمران کس طرح صلیبیوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں سلطان زنگی اکثر پریشان رہتے ہیں کہ باہر کے حملوں کو روکیں یا اپنے گھر کو اپنے ہی چراغ سے جلنے سے بچائیں ۔
صلاح الدین ایوبی نے یہ روائیداد غور سے سنی اور کہا اگر تم لوگ جن کے پاس ہتھیار ہیں دیانت دار اور اپنے مذہب سے مخلص رہے تو باہر کے حملے اور اندر کی سازشیں قوم کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں تم اپنی نظریں سرحدوں سے دور آگے لے جاؤ سلطنت اسلامیہ کی کوئی سرحد نہیں تم نے جس روز اپنے آپ کو اور خدا کے اس عظیم مذہبِ اسلام کو سرحدوں میں پابند کرلیا اور اس روز سے یوں سمجھو کہ تم اپنے ہی قید خانے میں قید ہو جاؤ گے پھر تمہاری سرحدیں سکڑنے لگیں گی اپنی نظریں بحیرئہ روم سے آگے لے جاؤ سمندر تمہارا راستہ نہیں روک سکتے گھر کے چراغوں سے نہ ڈرو، یہ تو ایک پھونک سے گل ہو جائیں گے ان کی جگہ ہم ایمان کے چراغ روشن کریں گے
ہمیں اُمید ہے کہ ہم ایمان فروشی روک لیں گے سلطانِ محترم سالار نے کہا ہم مایوس نہیں
صرف دو لعنتوں سے بچو میرے عزیز رفیقوں! سلطان ایوبی نے کہا مایوسی اور ذہنی عیاشی انسان پہلے مایوس ہوتا ہے پھر ذہنی عیاشی کے ذریعے راہِ فرار اختیار کرتا ہے
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*
یہ تحریر آپ کے لئے آئی ٹی درسگاہ کمیونٹی کی جانب سے پیش کی جارہی ہے۔
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*
اس دوران علی بن سفیان جا چکا تھا اس نے فوراً ایک قاصد بحیرئہ روم کے کیمپ کی طرف اس پیغام کے ساتھ روانہ کر دیا کہ رابن اس کے چار ساتھیوں اور لڑکیوں کو گھوڑوں یا اونٹوں پر سوار کر کے بیس محافظوں کے پہرے میں دارالحکومت کو بھیج دو قاصد کو روانہ کر کے اس نے اپنے ساتھ چھ سات سپاہی لیے اور کماندار بالیان کی تلاش میں نکل گیا اس نے ان سوڈانی کمانداروں سے جو باہر بیٹھے تھے بالیان کے متعلق پوچھ لیا تھا سب نے کہا تھا کہ اسے لڑائی میں کہیں بھی نہیں دیکھا گیا تھا اور نہ ہی وہ اس فوج کے ساتھ گیا تھا جو بحیرئہ روم کی طرف سلطان کی فوج پر حملہ کرنے کے لیے بھیجی گئی تھی علی بن سفیان بالیان کے گھر گیا تو وہاں اس کی بوڑھی خاد ماؤں کے سوا اور کوئی نہ تھا انہوں نے بتایا کہ بالیان کے گھر میں پانچ لڑکیاں تھیں ان میں جس کی عمر ذرا زیادہ ہوجاتی تھی اسے وہ غائب کر دیتا اور اس کی جگہ جوان لڑکی لے آتا تھا ان خاد ماؤں نے بتایا کہ بغاوت سے پہلے اس کے پاس ایک فرنگی لڑکی آئی تھی جو غیر معمولی طور پر خوبصورت اور ہوشیار تھی بالیان اس کا غلام ہو گیا تھا بغاوت کے ایک روز بعد جب سوڈانیوں نے ہتھیار ڈال دئیے تو بالیان رات کے وقت گھوڑے پر سوار ہوا دوسرے گھوڑے پر اس فرنگی لڑکی کو سوار کیا اور معلوم نہیں دونوں کہاں روانہ ہوگئے ان کے ساتھ سات گھوڑ سوار تھے حرم کی لڑکیوں کے متعلق بوڑھیوں نے بتایا کہ وہ گھر میں جو ہاتھ لگا اُٹھا کر چلی گئی ہیں l
علی بن سفیان وہاں سے واپس ہوا تو ایک گھوڑا سرپٹ دوڑتا ہوا آیا اور علی بن سفیان کے سامنے رُکا اس پر فخرالمصری سوار تھا کود کر گھوڑے سے اُترا اور ہانپتی کانپتی آواز میں بولا میں آپ کے پیچھے آیا ہوں میں بھی اسی بدبخت بالیان اور اس کافر لڑکی کو ڈھونڈ رہا تھا میں ان سے انتقام لوں گا جب تک ان دونوں کو اپنے ہاتھوں قتل نہیں کرلوں گا مجھے چین نہیں آئے گا میں جانتا ہوں کہ وہ کدھر گئے ہیں میں نے ان کا پیچھا کیا ہے لیکن ان کے ساتھ سات مسلح محافظ تھے میں اکیلا تھا وہ بحیرئہ روم کی طرف جا رہے ہیں مگر عام راستے سے ہٹ کر جارہے ہیں اس نے علی بن سفیان کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر کہا خدا کے لیے مجھے صرف چار سپاہی دے دیں میں ان کے تعاقب میں جاؤں گا اور انہیں ختم کرکے آؤں گا
علی بن سفیان نے اسے اس وعدے سے ٹھنڈا کیا کہ وہ اسے چار کی بجائے بیس سوار دے گا وہ ساحل سے آگے اتنی جلدی نہیں جا سکتے میرے ساتھ رہو علی بن سفیان مطمئن ہوگیا کہ یہ تو پتہ چل گیا ہے کہ وہ کس طرف گئے ہیں
اُس وقت بالیان اسی صلیبی لڑکی کے ساتھ جس کا نام موبی تھا ساحل کی طرف جانے والے عام راستے سے ہٹ کر دور جا چکا تھا ان علاقوں سے وہ اچھی طرح واقف تھا اسے معلوم نہیں تھا کہ سوڈانی فوج اور اس کے کمانداروں کو صلاح الدین ایوبی نے معافی دے دی ہے ایک تو وہ سلطان کے عتاب سے بھاگ رہا تھا اور دوسرے یہ کہ وہ موبی جیسی حسین لڑکی کو چھوڑنا نہیں چاہتا تھا وہ سمجھتا تھا کہ دنیا کی حسین لڑکیاں صرف مصر اور سوڈان میں ہی ہیں مگر اٹلی کی اس لڑکی کے حسن اور دِل کشی نے اسے اندھا کر دیا تھا اس کی خاطر وہ اپنا رُتبہ اپنا مذہب اور اپنا ملک ہی چھوڑ رہا تھا لیکن اُسے یہ معلوم نہیں تھا کہ موبی اس سے جان چھڑوانے کی کوشش کر رہی تھی وہ جس مقصد کے لیے آئی تھی وہ ختم ہو چکا تھا گو مقصد تباہ ہوگیا تھا تاہم موبی اپنا کام کر چکی تھی اس کے لیے اس نے اپنے جسم اور اپنی عزت کی قربانی دی تھی وہ ابھی تک اپنی عمر سے دُگنی عمر کے آدمی کی عیاشی کا ذریعہ بنی ہوئی تھی
بالیان اس خوش فہمی میں مبتلا تھا کہ موبی اسے بُری طرح چاہتی ہے مگر موبی اس سے نفرت کرتی تھی وہ چونکہ مجبور تھی اسی لیے اکیلی بھاگ نہیں سکتی تھی وہ اس مقصد کے لیے بالیان کو ساتھ لئے ہوئے تھی کہ اسے اپنی حفاظت کی ضرورت تھی اسے بحیرئہ روم پار کرنا تھا یا رابن تک پہنچنا تھا اسے معلوم نہیں تھا کہ رابن اور اس کے ساتھ جو تاجروں کے بھیس میں تھے پکڑے جا چکے ہیں اس مجبوری کے تحت وہ بالیان کے ہاتھ میں کھلونا بنی ہوئی تھی وہ کئی بار اسے کہہ چکی تھی کہ تیز چلو اور پڑاؤ کم کرو ورنہ پکڑے جائیں گے لیکن بالیان جہاں اچھی جگہ دیکھتا رُک جاتا اس نے شراب کا ذخیرہ اپنے ساتھ رکھ لیا تھا
ایک رات موبی نے ایک ترکیب سوچی اس نے بالیان کو اتنی زیادہ پلادی کہ وہ بے سدھ ہوگیا ان کے ساتھ جو سات محافظ تھے وہ کچھ پرے سو گئے تھے موبی نے دیکھا تھا کہ ان میں سے ایک ایسا ہے جو جوان ہے اور سب پر چھایا رہتا ہے بالیان زیادہ تر اسی کے ساتھ ہر بات کرتا تھا موبی نے اسے جگایا اور تھوڑی دور لے گئی اسے کہا تم اچھی طرح جانتے ہو کہ میں کون ہوں کہاں سے آئی ہوں اور یہاں کیوں آئی تھی میں تم لوگوں کے لیے مدد لائی تھی تاکہ تم صلاح الدین ایوبی جیسے غیر ملکیوں سے آزاد ہو سکو مگر تمہارا یہ کماندار بالیان اس قدر عیاش آدمی ہے کہ اس نے شراب پی کر بد مست ہو کر میرے جسم کے ساتھ کھیلنا شروع کر دیا بجائے اس کے کہ وہ عقل مندی سے بغاوت کا منصوبہ بناتا اور فتح حاصل کرتا اس نے مجھے اپنے حرم کی لونڈی بنا لیا اور اندھا دھند فوج کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ایسی لاپرواہی سے حملہ کروایا کہ ایک ہی رات میں تمہاری اتنی بڑی فوج ختم ہوگئی
تمہاری شکست کا ذمہ دار یہ شخص ہے اب یہ میرے ساتھ صرف عیاشی کے لیے جا رہا ہے اور مجھے کہتا ہے کہ میں اسے سمندر پار لے جاؤں اسے اپنی فوج میں رُتبہ دلاؤں اور اس کے ساتھ شادی کر لوں مگر مجھے اس شخص سے نفرت ہے میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اگر مجھے شادی کرنی ہے اور اپنے ملک میں لے کر جانا ہے اسے فوج میں رُتبہ دلانا ہے تو مجھے ایسے آدمی کا انتخاب کرنا چاہیے جو میرے دل کو اچھا لگے
وہ آدمی تم ہو
تم جوان ہو
دلیر ہو
عقل مند ہو میں نے جب سے تمہیں دیکھا ہے تمہیں چاہ رہی ہوں مجھے اس بوڑھے سے بچاؤ میں تمہاری ہوں سمندر پار لے چلو فوج کا رُتبہ اور مال و دولت تمہارے قدموں میں ہوگا مگر اس آدمی کو یہیں ختم کر دو وہ سویا ہوا ہے اسے قتل کردو اور آؤ نکل چلیں
اس نے محافظ کے گلے میں باہیں ڈال دیں محافظ اس کے حسن میں گرفتار ہوگیا موبی اس جادوگری میں ماہر تھی وہ ذرا پرے ہٹ گئی محافظ اس کی طرف بڑھا تو عقب سے ایک برچھی اس کی پیٹھ میں اُتر گئی اس کے منہ سے ہائے نکلی اور وہ پہلو کے بل لڑھک گیا برچھی اس کی پیٹھ سے نکلی اور اسے آواز سنائی دی نمک حرام کو زندہ رہنے کا حق نہیں لڑکی کی چیخ نکل گئی وہ اُٹھی اور اتنا ہی کہنے پائی تھی کہ تم نے اسے قتل کر دیا ہے کہ پیچھے سے ایک ہاتھ نے اس کے بازو کو جکڑ لیا اور جھٹکا دے کر اپنے ساتھ لے گیا اسے بالیان کے پاس پھینک کر کہا ہم اس شخص کے پالے ہوئے دوست ہیں ہماری زندگی اسی کے ساتھ ہے تم ہم میں سے کسی کو اس کے خلاف گمراہ نہیں کر سکتی جو گمراہ ہوا اس نے سزا پالی ہے
بالیان شراب کے نشے میں بے ہوش پڑا تھا
'تم لوگوں نے یہ بھی سوچا ہے کہ تم کہاں جا رہے ہو؟
موبی نے پوچھا۔
سمندر میں ڈوبنے ایک نے جواب دیا تمہارے ساتھ ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے جہاں تک بالیان جائے گا ہم وہیں تک جائیں گے اور وہ دونوں جا کر لیٹ گئے
دوسرے دن بالیان جاگا تو اسے رات کا واقعہ بتایا گیا موبی نے کہا کہ وہ مجھے جان کی دھمکی دے کر اپنے ساتھ لے گیا تھا بالیان نے اپنے محافظوں کو شاباش دی مگر ان کی یہ بات سنی اَن سنی کر دی کہ یہ لڑکی اسے گمراہ کر کے لے گئی تھی اور انہوں نے اس کی باتیں سنی تھیں وہ موبی کے حسن اور شراب میں مدہوش ہو کر سب بھول گیا موبی نے اسے ایک بار پھر کہا کہ تیز چلنا چاہیے مگر بالیان نے پروا نہ کی وہ اپنے آپ میں نہیں تھا
موبی اب آزاد نہیں ہو سکتی تھی اس نے دیکھ لیا تھا کہ یہ لوگ اپنے دوستوں کو قتل کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے
علی بن سفیان نے نہ جانے کیا سوچ کر ان کا تعاقب نہ کیا بغاوت کے بعد کے حالات کو معمول پر لانے کے لیے وہ سلطان ایوبی کے ساتھ بہت مصروف ہو گیا تھا...
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*