مئی 2011
!حضرت محمد ﷺ ابراہیم جلیس ابن انشا ابن حبان ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ابوداؤد اپنے محبوب ﷺ کو پہچانئے احکامِ الصلوة احکام و مسائل احمد اشفاق احمد جمال پاشا احمد مشتاق اختر شیرانی اذکار و وظائف اردو ادب اردو کہانیاں ارشاد خان سکندر ارشد عبد الحمید اسلم انصاری اسلم راہی اسماء الحسنیٰﷻ اسماء المصطفیٰ ﷺ اصلاحی ویڈیو اظہر ادیب افتخار عارف افتخار فلک کاظمی اقبال ساجد اکاؤنٹنگ اکاؤنٹنگ اردو کورس اکاؤنٹنگ ویڈیو کورس اردو اکبر الہ آبادی الکا مشرا الومیناٹی امام ابو حنیفہ امجد اسلام امجد امۃ الحئی وفا ان پیج اردو انبیائے کرام انٹرنیٹ انجینئرنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی انیس دہلوی اوبنٹو او ایس اور نیل بہتا رہا ایپل ایپلیکیشنز ایچ ٹی ایم ایل ایڈوب السٹریٹر ایڈوب فوٹو شاپ ایکسل ایم ایس ورڈ ایموجیز اینڈرائڈ ایوب رومانی آبرو شاہ مبارک آپ بیتی آج کی ایپ آج کی آئی ٹی ٹِپ آج کی بات آج کی تصویر آج کی ویڈیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس آرٹیفیشل انٹیلیجنس کورس آسان ترجمہ قرآن آفتاب حسین آلوک شریواستو آؤٹ لُک آئی ٹی اردو کورس آئی ٹی مسائل کا حل باصر کاظمی باغ و بہار برین کمپیوٹر انٹرفیس بشیر الدین احمد دہلوی بشیر بدر بشیر فاروقی بلاگر بلوک چین اور کریپٹو بھارت چند کھنہ بھلے شاہ پائتھن پروٹون پروفیسر مولانا محمد یوسف خان پروگرامنگ پروین شاکر پطرس بخاری پندونصائح پوسٹ مارٹم پیر حبیب اللہ خان نقشبندی تاریخی واقعات تجربات تحقیق کے دریچے ترکی زبان سیکھیں ترمذی شریف تلوک چند محروم توحید تہذیب حافی تہنیت ٹپس و ٹرکس ثروت حسین جاوا اسکرپٹ جگر مراد آبادی جمادی الاول جمادی الثانی جہاد جیم جاذل چچا چھکن چودھری محمد علی ردولوی حاجی لق لق حالاتِ حاضرہ حج حذیفہ بن یمان حسرتؔ جے پوری حسرتؔ موہانی حسن بن صباح حسن بن صباح اور اسکی مصنوعی جنت حسن عابدی حسن نعیم حضرت ابراہیم  حضرت ابو ہریرہ حضرت ابوبکر صدیق حضرت اُم ایمن حضرت امام حسینؓ حضرت ثابت بن قیس حضرت دانیال حضرت سلیمان ؑ حضرت عثمانِ غنی حضرت عُزیر حضرت علی المرتضیٰ حضرت عمر فاروق حضرت عیسیٰ  حضرت معاویہ بن ابی سفیان حضرت موسیٰ  حضرت مہدیؓ حکیم منظور حماد حسن خان حمد و نعت حی علی الفلاح خالد بن ولید خالد عرفان خالد مبشر ختمِ نبوت خطبات الرشید خطباتِ فقیر خلاصۂ قرآن خلیفہ دوم خواب کی تعبیر خوارج داستان ایمان فروشوں کی داستانِ یارِ غار والمزار داغ دہلوی دجال درسِ حدیث درسِ قرآن ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی ڈاکٹر ماجد دیوبندی ڈاکٹر نذیر احمد ڈیزائننگ ذوالحجۃ ذوالقعدۃ راجیندر منچندا بانی راگھویندر دیویدی ربیع الاول ربیع الثانی رجب رزق کے دروازے رشید احمد صدیقی رمضان روزہ رؤف خیر زاہد شرجیل زکواۃ زید بن ثابت زینفورو ساغر خیامی سائبر سکیورٹی سائنس و ٹیکنالوجی سپلائی چین منیجمنٹ سچائی کی تلاش سراج لکھنوی سرشار صدیقی سرفراز شاہد سرور جمال سسٹم انجینئر سفرنامہ سلطان اختر سلطان محمود غزنوی سلیم احمد سلیم صدیقی سنن ابن ماجہ سنن البیہقی سنن نسائی سوال و جواب سورۃ الاسراء سورۃ الانبیاء سورۃ الکہف سورۃ الاعراف سورۃ ابراہیم سورۃ الاحزاب سورۃ الاخلاص سورۃ الاعلیٰ سورۃ الانشقاق سورۃ الانفال سورۃ الانفطار سورۃ البروج سورۃ البقرۃ سورۃ البلد سورۃ البینہ سورۃ التحریم سورۃ التغابن سورۃ التکاثر سورۃ التکویر سورۃ التین سورۃ الجاثیہ سورۃ الجمعہ سورۃ الجن سورۃ الحاقہ سورۃ الحج سورۃ الحجر سورۃ الحجرات سورۃ الحدید سورۃ الحشر سورۃ الدخان سورۃ الدہر سورۃ الذاریات سورۃ الرحمٰن سورۃ الرعد سورۃ الروم سورۃ الزخرف سورۃ الزلزال سورۃ الزمر سورۃ السجدۃ سورۃ الشعراء سورۃ الشمس سورۃ الشوریٰ سورۃ الصف سورۃ الضحیٰ سورۃ الطارق سورۃ الطلاق سورۃ الطور سورۃ العادیات سورۃ العصر سورۃ العلق سورۃ العنکبوت سورۃ الغاشیہ سورۃ الغافر سورۃ الفاتحہ سورۃ الفتح سورۃ الفجر سورۃ الفرقان سورۃ الفلق سورۃ الفیل سورۃ القارعہ سورۃ القدر سورۃ القصص سورۃ القلم سورۃ القمر سورۃ القیامہ سورۃ الکافرون سورۃ الکوثر سورۃ اللہب سورۃ اللیل سورۃ الم نشرح سورۃ الماعون سورۃ المآئدۃ سورۃ المجادلہ سورۃ المدثر سورۃ المرسلات سورۃ المزمل سورۃ المطففین سورۃ المعارج سورۃ الملک سورۃ الممتحنہ سورۃ المنافقون سورۃ المؤمنون سورۃ النازعات سورۃ الناس سورۃ النباء سورۃ النجم سورۃ النحل سورۃ النساء سورۃ النصر سورۃ النمل سورۃ النور سورۃ الواقعہ سورۃ الھمزہ سورۃ آل عمران سورۃ توبہ سورۃ سباء سورۃ ص سورۃ طٰہٰ سورۃ عبس سورۃ فاطر سورۃ فصلت سورۃ ق سورۃ قریش سورۃ لقمان سورۃ محمد سورۃ مریم سورۃ نوح سورۃ ہود سورۃ یوسف سورۃ یونس سورۃالانعام سورۃالصافات سورۃیٰس سورة الاحقاف سوشل میڈیا سی ایس ایس سی پلس پلس سید امتیاز علی تاج سیرت النبیﷺ شاہد احمد دہلوی شاہد کمال شجاع خاور شرح السنۃ شعب الایمان - بیہقی شعبان شعر و شاعری شفیق الرحمٰن شمشیر بے نیام شمیم حنفی شوال شوق بہرائچی شوکت تھانوی صادق حسین صدیقی صحابہ کرام صحت و تندرستی صحیح بُخاری صحیح مسلم صفر صلاح الدین ایوبی طارق بن زیاد طالب باغپتی طاہر چوھدری ظفر اقبال ظفرتابش ظہور نظر ظہیر کاشمیری عادل منصوری عارف شفیق عاصم واسطی عامر اشرف عبادات و معاملات عباس قمر عبد المالک عبداللہ فارانی عبید اللہ علیم عذرا پروین عرفان صدیقی عزم بہزاد عُشر عُشر کے احکام عطاء رفیع علامہ اقبال علامہ شبلی نعمانیؒ علی بابا عمر بن عبدالعزیز عمران جونانی عمرو بن العاص عنایت اللہ التمش عنبرین حسیب عنبر غالب ایاز غزہ فاتح اُندلس فاتح سندھ فاطمہ حسن فائر فاکس، فتنے فرحت عباس شاہ فرقت کاکوروی فری میسن فریدہ ساجد فلسطین فیض احمد فیض فینکس او ایس قتیل شفائی قربانی قربانی کے احکام قیامت قیوم نظر کاتب وحی کامٹیزیا ویڈیو ایڈیٹر کرشن چندر کرنل محمد خان کروم کشن لال خنداں دہلوی کلیم عاجز کنہیا لال کپور کوانٹم کمپیوٹنگ کورل ڈرا کوئز 1447 کوئز 2025 کیا آپ جانتے ہیں؟ کیف بھوپالی کیلیگرافی و خطاطی کینوا ڈیزائن کورس گوگل گیمز گینٹ چارٹس لائبریری لینکس متفرق مجاہد بن خلیل مجتبیٰ حسین محاورے اور ضرب الامثال محرم محسن اسرار محسن نقوی محشر بدایونی محمد بن قاسم محمد یونس بٹ محمدنجیب قاسمی محمود میاں نجمی مختصر تفسیر ِعتیق مخمور سعیدی مرادِ رسولِ کریم ﷺ مرزا غالبؔ مرزا فرحت اللہ بیگ مزاح و تفریح مستدرک حاکم مستنصر حسین تارڑ مسند احمد مشتاق احمد یوسفی مشکوٰۃ شریف مضمون و مکتوب معارف الحدیث معاشرت و طرزِ زندگی معتزلہ معرکہٴ حق و باطل مفتی ابولبابہ شاہ منصور مفتی رشید احمد مفتی سید مختار الدین شاہ مفتی شعیب عالم مفتی شفیق الدین الصلاح مفتی صداقت علی مفتی عتیق الرحمٰن شہید مفتی عرفان اللہ مفتی غلام مصطفیٰ رفیق مفتی مبین الرحمٰن مفتی محمد افضل مفتی محمد تقی عثمانی مفتی وسیم احمد قاسمی مقابل ہے آئینہ مکیش عالم منصور عمر منظر بھوپالی موبائل سوفٹویئر اور رپیئرنگ موضوع روایات مؤطا امام مالک مولانا اسلم شیخوپوری شہید مولانا اشرف علی تھانوی مولانا اعجاز احمد اعظمی مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مولانا جہان یعقوب صدیقی مولانا حافظ عبدالودود شاہد مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلیؔ مولانا محمد اعجاز مصطفیٰ مولانا محمد ظفر اقبال مولانا محمد علی جوہر مولانا محمدراشدشفیع مولانا مصلح الدین قاسمی مولانا نعمان نعیم مومن خان مومن مہندر کمار ثانی میاں شاہد میر امن دہلوی میر تقی میر مینا کماری ناز ناصر کاظمی نثار احمد فتحی ندا فاضلی نشور واحدی نماز وٹس ایپ وزیر آغا وکاس شرما راز ونڈوز ویب سائٹ ویڈیو ٹریننگ یاجوج و ماجوج یوسف ناظم یونس تحسین ITDarasgah ITDarasgah - Pakistani Urdu Family Forum for FREE IT Education ITDarasgah - Pakistani Urdu Forum for FREE IT Education ITDarasgah.com - Pakistani Urdu Forum for IT Education & Information ITDCFED ITDCPD ITDCWSE ITDCXA


یہ انتہائی دردناک منظرہے۔
جو میرے اور آپکے لیے محض دلچسب تصویر کے سواہ کچھ بھی نہیں ہے 
 آپکو  بیحد دکھ اور تاسف ہوگا جب پتہ چلے گا کہ  یہ افریقی لوگ کیا کر رہے ہیں؟؟

چلیں ہم آپکا تجسس دور کرتے ہیں۔

جیسے آج کل ہمارے کمروں میں پنکھے یا AC لگے ہوتے ہیں
 جو گرمی کی شدت کو کم کرتے ہیں لیکن پرانے وقتوں میں 
اس طرح کی کوئی سہولت نہیں تھی

ان دنوں لوگ کپڑے سے بنے بڑے بڑے پنکھے چھتوں کے ساتھ لگایا کرتے تھے 
جن کے ساتھ ایک رسی لگی ہوتی تھی رسی کھنچنے سے وہ پنکھے ہوا دیتے تھے
اور
اس تصویر میں نظر نا آنے والے کمروں میں انگریز آرام فرمارہے ہیں
کمروں میں پنکھے لگے ہوئے ہیں،
 پنکھوں کو چلانے والی رسیاں کمروں کے باہر موجود ہیں جسے آپ دیکھ رہے ہیں  
جن کو افریقی غلام اپنے پیروں سے ہلا رہے ہیں
 اور اندر کمروں میں انگریز مزے سے ہوا کھا رہے ہیں
یاد رہے کہ جن غلاموں سے یہ کام کروایا جاتا تھا
 وہاں یہ خیال رکھا جاتا تھا کے رسی ہلانے والے غلام بہرے ہوں
 تاکہ کمروں کے اندر ہونے والی بات چیت نا سن سکیں.
ان قابض اقوام نے انسانیت کی تذلیل  کی ایسی ایسی آعلیٰ مثالیں قائم کی ہیں
 جن کا ایک عام انسان یا مسلمان  سوچ بھی نہیں سکتا
اس سے زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ
 آج انہی لوگوں کی اولادیں 10 گز کی کتے جیسی زبان نکال کر
 مسلمانوں کو انسانیت سکھاتے ہیں لیکچر دیتے ہیں اور دہشت گرد تک قرار دیتے ہیں افسوس ہمارے حاکم ابھی بھی انگریزکے ہی غلام ہیں .


  روشن خیالی آج کے دور کا ایک پسندیدہ اور مقبول عام موضوع بنا ہوا ہے ۔ اس کے بارے میں لوگ دو انتہاؤں پر پہنچے ہوئے ہیں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ استعماری ہتھکنڈا ہے رو شن خیالی کوئی چیز بنہیں ہے اور ہمارے معاشرہ میں اسکی کوئی گنجائش نہیں ہے جبکہ کچھ لوگ ہر درد کی دوا روشن خیالی کو قرار دے رہے ہیں ان کے خیال کے مطابق روشن خیالی کو اپناتے ہی پاکستان کی قسمت جاگ اٹھے گی وطن عزیز میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنے لگیں گی ۔ پیٹرول اور ڈیزل کے چشمے پھوٹ پڑیں گے ۔ہمارا ملک خوشحالی اور تعمیر وترقی سے ہمکنار ہوگا اور امن وانصاف غریب کی دہلیز پر دستک دینے لگیں گے اس قسم کے نظریات رکھنے والی مخلوق ایوانہائے اقتدار کی بھول بھلیوں میں رہتی ہے یہ لوگ روشن خیالی کو الہ دین کا چراغ سمجھتے ہیں کہ اسے اختیار کرنے کے بعد ہمیں امریکی اور یورپین اقوا م کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کیلئے کچھ اور نہیں کرنا پڑیگا ۔ہم ٹوٹی ہوئی سڑکوں ، تباہ شدہ قومی اداروں اور طبی سہولیات سے محروم شفاخانوں کے باوجود امریکی صدر کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس اور ہاٹ لائن پر جب چاہیں وہائٹس ہاؤس کے مکینوں سے بات کرسکیں گے بس اپنی قوم کے قتل کیلئے کندھا پیش کرنے اور اپنے ہی ملک کے باشندوں کو گرفتار کرکے استعماری قوتوں کے حوالہ کرنے سے روشن خیالی کے تمام تقاضے پورے ہوجائیں گے ۔

ہمارا قومی مزاج بھی عجیب ہے ۔ خوشنما نعروں اور دلفریب وعدوں پر ہم بے سوچے سمجھے یقین کرنے کیلئے تیار ہوجاتے ہیں ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف اسٹیکر کی تبدیلی سے چیزوں کی ماہیت بدل جاتی ہے ۔ کسی کالی کلوٹی شخصیت پر ’’ملکہ حسن‘‘ کا بینر لگانے سے وہ ’’حسن کی دیوی ‘‘ بن جائیگی اور پتھر کے زمانہ اور خانہ بدوشوں کے نظریات کو روشن خیالی کے نام سے اپناکر ہم روشن خیال قرار پاجائیں گے ۔ ہمارے ملک میں ستر کی دہائی میں عوامی دور آیاتھا ۔ اس میں نعرہ دیاگیا تھا کہ ’سب کچھ عوام کیلئے ‘‘ اس دور میں ریلوے نے عوام کو سفر کی سہولتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور پینٹر کو بلاکر ریلوے کی بوگیوں کے نام تبدیل کردئیے ۔  ’’تھرڈ کلاس‘‘کا لفظ مٹاکر ’’ اکنامی کلاس ‘‘ لکھ دیا ۔ ’’انٹر کلاس‘‘ کو مٹاکر ’’ سیکنڈ کلاس ‘‘ لکھ دیا اور ’’سیکنڈ کلاس ‘‘ کی جگہ ’’فرسٹ کلاس ‘‘ لکھ دیا اور اس طرح عوام کا معیار سفر اتنا بلند ہوگیا کہ وہ اکنامی کلاس کا کرایہ ادا کرکے آج تک تھرڈ کلاس میں سفر کررہے ہیں ، بے حجابی ،فحاشی ،عریانی ، بے حیائی زمانہ جاہلیت کی ہر خرابی کو روشن خیالی کے نام سے ’’ اپ گریڈ ‘‘ کرنے پر یہ لوگ تلے ہوئے ہیں ۔ اگر نیکریں پہنکر میراتھن ریس میں شرکت کرنا روشن خیالی ہے تو ان بیچاروں کا کیا قصور ہے جو اسلام سے پہلے اپنے جسم کے کپڑوں سے بے نیاز ہوکر خانہ کعبہ کا طواف کیا کرتے تھے ۔ ایک عورت طواف کیلئے برہنہ تو ہوگئی اور شرم وحیا کے تقاضوں کا پاس رکھتے ہوئے اسنے آگے اور پیچھے ہاتھ رکھکر روشن خیالی کے تمام لوازمات پورے کردئیے مگر پھر بھی جاہل کہلائی اور ہمارے آج کے وزیر ومشیر میراتھن ریس اور حج بیت اللہ میں مماثلت قرار دیکر روشن خیال کہلانے لگے ۔ یہ کونسی کتاب میں لکھا ہوا ہے کہ ہزاروں میل دور سے آکر مسلمانوں پر بمباری کرکے ہنستے بستے خاندانوں کو موت کی نیند سلانے والے روشن خیال اور امن وآزادی کے علمبردار اور اپنے وطن کی سرزمین کا دفاع کرنے والے تاریک خیال اور دہشت گرد !
شاعر مشرق کہتے ہیں :
ہم پوچھتے ہیں شیخ کلیسا نواز سے                      مشرق میں جنگ شر ہے ، تو مغرب میں بھی ہے شر 
حق سے اگر غرض ہے تو زیبا ہے کیا یہ بات ؟                   اسلام کا محاسبہ ، یورپ سے درگزر ؟
ان سے جب ’’ روشن خیالی ‘‘ اور ’’ تاریک خیالی ‘‘ کی تعریف پوچھی جاتی ہے تو یہ مخمور نگاہوں اور نشیلی اداؤں کے ساتھ کف ِدین اڑاتے ہوئے کہتے ہیں :           ’’ روشن خیالی ، روشن خیالی ہوتی ہے اور تاریک خیالی ، تاریک خیالی ہوتی ہے ‘‘۔
ہم روشن خیالی کو تسلیم کرتے ہیں مگر اسکی سرحدوں کو کھلا چھوڑ کر اسے سونامی کا طوفان نہیں بننے دیں گے جس طرح سمندر کی بپھری ہوئی موجیں زندگی کے تمام نقوش مٹاتی ہوئی چلی گئیں اس طرح روشن خیالی کا طوفان بھی اسلامی تعلیمات اور انسانی اقدار کو خس وخاشاک کی طرح بہاکر لیجائے ۔ہمارے معاشرہ میں اسبات کی کوئی گنجائش نہیں ہے ، ہمیں روشن خیالی کی تعریف متعین کرنی ہوگی اور قرآن کریم کی حدود وقیود کا اسے پابند بنانا ہوگا ۔ قرآن کریم میں ہے :
’’اللہ تعالیٰ کی طرف سے قرآن کریم کی واضح تعلیمات کی شکل میں تمہارے پاس ’’ روشنی‘‘  آگئی ہے ۔ رضائے الٰہی کے طلبگاروں کو اللہ تعالیٰ اس قرآن کریم کے ذریعہ ’’ سلامتی کے راستوں ‘‘ کی ہدایت عطاء فرماتے ہیں اور انہیں اپنے حکم سے تاریکیوں سے نکال کر روشنی سے ہمکنار کرتے ہیں اور انہیں صراط مستقیم کی ہدایت سے نوازتے ہیں ‘‘۔( سورۃ المائدہ آیت نمبر ۱۵،۱۶ )
اس سے واضح ہوتا ہے کہ روشن خیال انسان وہی ہے جسکا سینہ کتاب وسنت کی تعلیمات سے منور ہے ۔ جو قرآن کریم کے الفاظ بھی صحیح طور پر ادا نہ کرسکیں وہ روشن خیال قرار نہیں دئے جاسکتے ۔
سوا چودہ سو سال پہلے صحراء نورد ، خانہ بدوش ، اونٹوں کے چرواہوں نے اپنے دو ر کے تقاضوں کے مطابق قرآن کریم کی جگہ کسی دوسری کتاب یا کم از کم قرآن ہی کے اندر ردوبدل کا مطالبہ کیا تھا ۔ اس مطالبہ کرنے والوں پر جاہلیت کی چھاپ لگ گئی اور اس دور کا علم وحکمت کا اما م ابو الحکم جہالت وتاریک خیالی کا امام ابوجہل کہلایا ۔ آج اگر حدود وقصاص اور سود وحجاب کے قوانین کو جدید تقاضوں اور روشن خیالی سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اسٹینڈنگ کمیٹیوں یا مشاورتی کاؤنسلوں کے حوالہ کیا جائے تو یہ بھی اتاریک خیالی ہے ا ور اس حرکت کے مرتکب  ا بوجہل ہی کہلائیں گے ۔
قرآن کریم نور ہی نور ہے اسکی تعلیمات کی ضیاء پاشیوں سے ایک عالم منور ہواہے ۔ اربوں انسانوں نے اس سے روشنی حاصل کی ہے ۔ 
جو لوگ قرآن کریم کو روشن خیالی کے بہانہ سے تبدیل کرنا چاہتے ہیں انکا خواب کبھی شرمندہٗ تعبیر نہیں ہوسکے گا ۔انکی سوچ ’’غلامانہ سوچ ‘‘ ہے ۔ انہیں اپنے دل ودماغ کو آزادی کی نعمت سے ہمکنار کرنا ہوگا اور اپنے افکار پر مسلط مغربی پہریداروں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا ۔کیونکہ قرآن کریم میں کمی یا تبدیلی کرنے کے دعوے داروں کو شاعر مشرق نے غلا مانہ ذہنیت کا حامل قرار دیا ہے :                              
 ان غلاموں کا یہ مسلک ہے کہ ناقص ہے کتاب 
کہ سکھاتی نہیں مؤمن کو غلامی کے طریق 

تحریر: مفتی عتیق الرحمن فا ضل مدینہ یونیورسٹی 

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget