Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

* راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا*



* راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا*
* جانے کیوں رُسوائیوں کا سلسلہ رہنے دیا*

* عمر بھر ساتھ رہ کر وہ نہ سمجھا دل کی بات*
* دو دلوں کے درمیاں اک فاصلہ رہنے دیا*

* اپنی فطرت وہ بدل پایا نہ اس کے باوجود *
* ختم کی رنجش مگر گلہ رہنے دیا*

* میں سمجھتا تھا خوشی دے گی مُجھے آخر فریب*
* اس لئے میں نے غموں سے رابطہ رہنے دیا*



* راز کی باتیں لکھیں اور خط کھلا رہنے دیا* Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on مارچ 24, 2011 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.