Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

تجھے بھول جانے کی کوششیں



کہیں چاند راہوں میں کھو گیا
کہیں چاندنی بھی بھٹک گئ
میں چراغ وہ بھی بجھا ہوا
میری رات کیسے چمک گئ

بھلا ہم ملے بھی تو کیا ملے
وہی دوریاں وہی فاصلے
نہ کبھی تمہارے قدم بڑھے
نہ کبھی تمہاری جھجھک گئ

تیرے ہاتھ سے میرے ہونٹ تک
وہی انتظار کی پیاس ہے
میرے نام کی جو شراب تھی
کہیں راستے میں چھلک گئ

تجھے بھول جانے کی کوششیں
کبھی کامیاب نہ ہو سکی
تیری یاد شاخ گلاب ہے
جو ہوا چلی تو لچک گئ
شاعر:پشیر بدر


کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.