💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➐➊➊★💖 اَلشَّافِىُ ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖
🌿 اَشّافِیُّ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف🌿
(اللہ تعالیٰ کا نام: شفا دینے والا، درد و مرض کو دور کرنے والا)
📖 معنیٰ و مفہوم:
"اَلشَّافِیُّ" (Ash-Shāfī) کا مطلب ہے:
وہ جو شفا دینے والا ہے، تمام امراض — ظاہری و باطنی — کا حقیقی مداوا کرنے والا۔
لفظ "شِفَاء" کے مادّہ شَفَا – یَشْفِي سے ماخوذ ہے، جس کے معنیٰ ہیں کسی تکلیف یا مرض سے نجات دینا، صحت عطا کرنا، یا بہتری کی حالت میں واپس لانا۔
یعنی:
اللہ ہی وہ ذات ہے جو ہر جسمانی و روحانی بیماری سے شفا عطا فرماتا ہے۔
ڈاکٹر، دوا، علاج — سب اس کے حکم کے تابع ہیں؛ اصل شفا اسی کے ارادے سے ملتی ہے۔
🌸 قرآنی مفہوم:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ"
(سورۃ الشعراء: 80)"اور جب میں بیمار ہوتا ہوں تو وہی (اللہ) مجھے شفا دیتا ہے۔"
اسی طرح قرآنِ مجید میں فرمایا:
"وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ"
(سورۃ الإسراء: 82)"اور ہم قرآن میں سے وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے۔"
یعنی جسمانی بیماریوں کے ساتھ ساتھ روحانی امراض — جیسے حسد، تکبر، غم، خوف اور نفاق — سے نجات بھی اسی کے کلام سے حاصل ہوتی ہے۔
🌿 حدیثِ مبارکہ:
رسولِ اکرم ﷺ نے فرمایا:
"اللَّهُمَّ رَبَّ النَّاسِ، أَذْهِبِ الْبَأْسَ، اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي، لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ، شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا"
(صحیح البخاری، حدیث: 5743)"اے لوگوں کے رب! تکلیف کو دور کر دے، شفا دے، تو ہی شفا دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شفا نہیں، ایسی شفا عطا فرما جو بیماری کا کوئی اثر باقی نہ چھوڑے۔"
یہ دعا خود حضور ﷺ نے بیماری کے وقت پڑھ کر سکھائی، اور اسی میں اسمِ اَلشَّافِیُّ کی شان جلوہ گر ہے۔
🌟 صفاتِ ربانی کا جلوہ:
-
وہ جسموں کو شفا دیتا ہے۔
-
وہ دلوں کو حسد، کینہ، اور گناہوں سے پاک کرتا ہے۔
-
وہ روح کو نورِ ایمان سے شاداب کرتا ہے۔
-
اس کی شفا بغیر سبب کے بھی کارگر ہوتی ہے۔
✨ فضائل و برکات:
-
اَلشَّافِیُّ کا ذکر بیماریوں میں باعثِ شفا ہے۔
-
جسمانی درد، بخار، یا زخم کے وقت اس نام سے دعا مانگنا مؤثر ہے۔
-
دل کی بے چینی، غم، یا اضطراب کے لیے بھی اس کا ورد سکونِ قلب عطا کرتا ہے۔
-
گھر یا مریض پر پڑھنے سے اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے شفا عطا فرماتا ہے۔
📿 اذکار و وظائف:
ذکر:
"يَا شَافِي، يَا كَافِي"
یہ ذکر صبح و شام ۳۳ مرتبہ کیا جائے، اور اگر کسی مریض کے لیے ہو تو دم کر کے پانی پر پھونکا جائے۔
خاص وقت:
-
بیماری یا کمزوری کے وقت
-
دوا لینے کے بعد
-
کسی مریض کے سرہانے بیٹھ کر
-
نماز کے بعد دعا میں
دم کے لیے وظیفہ:
"يَا شَافِي، يَا كَافِي، يَا مُعَافِي"
یہ اسم ۷ بار پڑھ کر مریض پر دم کریں یا پانی پر پھونک کر پلائیں۔
🌸 روحانی فوائد:
-
اللہ کی قدرت پر یقین بڑھتا ہے کہ شفا صرف اسی کے ہاتھ میں ہے۔
-
انسان بے صبری اور مایوسی سے محفوظ رہتا ہے۔
-
دل و دماغ میں اطمینان و تسلیم پیدا ہوتا ہے۔
-
روحانی امراض (وسوسے، خوف، حسد) میں مؤثر علاج ہے۔
📜 خصوصی دعا:
اَللّٰهُمَّ يَا شَافِي الْقُلُوبِ وَالْأَبْدَانِ، اشْفِنِي شِفَاءً تَامًّا، وَعَافِنِي مِنْ كُلِّ دَاءٍ وَسُقْمٍ، بِرَحْمَتِكَ يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ۔
"اے دلوں اور جسموں کو شفا دینے والے رب! مجھے مکمل شفا عطا فرما، ہر بیماری اور دکھ سے عافیت دے، اپنی رحمت سے، اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے!"
🌿 تصوف و معرفت کی روشنی میں:
صوفیاء فرماتے ہیں:
"اَلشَّافِیُّ" وہ اسم ہے جو روحِ مومن کو اللہ کی قُربت سے صحت بخشتا ہے۔
بیماری کبھی جسم کی آزمائش ہوتی ہے، کبھی دل کی۔
جب بندہ "یَا شَافِی" کہہ کر دعا کرتا ہے، تو وہ خود کو دوا کے نہیں، خدا کے سپرد کرتا ہے — اور یہی اصل شفا ہے۔
💫 سبق آموز نکتہ:
شفا دوا میں نہیں، بلکہ اللہ کی رضا میں ہے۔
جو بندہ "اَلشَّافِیُّ" پر یقین رکھتا ہے، وہ ہر حالت میں مطمئن رہتا ہے کہ
"جس نے درد دیا، وہی آرام بھی دے گا۔"
🌿 اختتامی دعا (اسماء الحُسنیٰ کے اختتام پر) 🌿
اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِكَ وَعَظِيمِ سُلْطَانِكَ۔
🌿 اَللّٰهُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ،
وَعَلَى آلِهِ وَأَصْحَابِهِ أَجْمَعِينَ۔ 🌿

کوئی تبصرے نہیں: