💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➋⓿➊★💖 اَلْجَمِيْلُ ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖
🌿 اَلْجَمِیْلُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
معنیٰ و مفہوم
اَلْجَمِیْلُ کا معنیٰ ہے:
"خوبصورت، حسن و جمال والا، تمام کمالات اور جمالیات کا سرچشمہ۔"
اللہ تعالیٰ اَلْجَمِیْلُ ہے، یعنی وہ ذات جو خود بھی کامل حسن و جمال والی ہے، اور ہر خوبصورتی و دلکشی کا اصل منبع بھی وہی ہے۔ اس کا جمال ظاہری بھی ہے اور باطنی بھی — صفات میں بھی کامل، افعال میں بھی حسین، اور اپنی ذات میں بھی بے مثال۔
قرآنی حوالہ
اگرچہ قرآنِ کریم میں اسم "الجميل" بطورِ صفت صریحاً مذکور نہیں، مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے جمال و حسن کے آثار کو بارہا بیان فرمایا ہے، جیسے:
اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
"اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔"
(النور: 35)
یہ آیت اس کے جمالِ حقیقی اور حسنِ مطلق کی طرف اشارہ کرتی ہے، کہ تمام روشنی، خوبصورتی اور دلکشی اسی کے نور سے ہے۔
حدیثِ مبارکہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ جَمِيلٌ يُحِبُّ الْجَمَالَ
"بیشک اللہ جمیل (خوبصورت) ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے۔"
(صحیح مسلم، کتاب الإيمان)
یہ حدیثِ مبارکہ اسمِ "اَلْجَمِیْلُ" کی سب سے واضح دلیل ہے۔
صفاتِ جلال و جمال کی جھلک
-
اللہ تعالیٰ کی تمام صفات میں حسن اور توازن پایا جاتا ہے۔
-
وہی ہے جس نے کائنات میں رنگ، ترتیب، توازن، اور دلکشی رکھی۔
-
اس کا جمال صرف ظاہری نہیں بلکہ باطنی معنوں میں بھی کمال رکھتا ہے — یعنی عدل، رحمت، علم، حلم، کرم اور عفو سب اسی کے جمال کی جلوہ گری ہیں۔
فضائل و برکات
-
اس اسمِ مبارک کا ذکر دل میں نرمی، صفائی اور باطنی خوبصورتی پیدا کرتا ہے۔
-
انسان کے اخلاق و کردار میں حسن و توازن آتا ہے۔
-
دل میں منفی جذبات جیسے حسد، بغض اور کینہ کم ہونے لگتے ہیں۔
-
باطنی سکون، روحانی جمال، اور ظاہری حسن و وجاہت میں اضافہ ہوتا ہے۔
ذکر و وظیفہ
-
ذکر: "یَا جَمِیْلُ"
-
نیت: اخلاق، گفتار، کردار اور ظاہری و باطنی حسن میں بہتری کے لیے۔
-
وظیفہ:
-
ہر روز نمازِ فجر کے بعد 111 مرتبہ "یَا جَمِیْلُ" پڑھ کر چہرے پر ہاتھ پھیرنے سے چہرے پر نور اور دل میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے۔
-
اگر کوئی اپنے تعلقات، معاملات یا رویوں میں نرمی چاہتا ہو تو اس اسمِ مبارک کا ورد دل کی صفائی کے ساتھ کرے۔
-
روحانی و اخلاقی اثرات
-
انسان کے باطن میں جمالِ ایمانی پیدا ہوتا ہے۔
-
عبادت میں لطف و سرور بڑھتا ہے۔
-
انسان ہر معاملے میں خوبصورتی، اعتدال، اور حسنِ سلوک اپنانے لگتا ہے۔
-
بندہ اپنی ذات، گفتار، اور اطوار میں "جمالِ الٰہی" کی جھلک دکھانے لگتا ہے۔
✨ نتیجہ:
"اَلْجَمِیْلُ" ہمیں سکھاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حقیقی خوبصورتی اُس کے اخلاق، رحمت، اور صفات میں ظاہر ہوتی ہے۔ جو بندہ "یَا جَمِیْلُ" کا ورد کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے ظاہر و باطن دونوں کو منور اور حسین بنا دیتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں: