Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

🌀 محاورہ: آب و دانہ اٹھنا 😔🌾


 ▄︻デ📢 تلفظ══━一

"آب و دانہ اٹھنا"
(Āb o dāna uṭhnā) 🗣️🎙️

▄︻デ💡 معانی و مفہوم══━一
یہ محاورہ اس صورت حال کے لیے استعمال ہوتا ہے جب:

  • کسی کا رزق، روزگار، یا وسائل ختم ہو جائیں یا ختم ہونے کے قریب ہوں۔ 😞

  • کوئی شخص اپنی زندگی کے آخری مراحل میں ہو یا موت کے قریب ہو۔

  • کسی جگہ سے رشتہ یا تعلق ختم ہو جائے، جیسے سفر پر نکل جانا یا مکمل طور پر رابطہ توڑ لینا۔

🔹 سادہ الفاظ میں: رزق یا زندگی کا خاتمہ، یا کسی جگہ سے مکمل طور پر چلے جانا۔ 🌅

▄︻デ🎯 موقع و محل══━一
یہ محاورہ ان مواقع پر بولا جاتا ہے جہاں:

  • کوئی شخص مالی یا معاشی طور پر شدید تنگی کا شکار ہو جائے۔

  • کسی کی زندگی ختم ہونے کے قریب ہو یا وہ آخری سانس لے رہا ہو۔

  • کوئی شخص اپنی جگہ، گھر، یا وطن چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے چلا جائے۔

مثال:
"اس کے کاروبار کا آب و دانہ اٹھ گیا، اب وہ خالی ہاتھ گاؤں واپس آیا۔" 💸
یا
"بوڑھا آدمی بیمار تھا، سب نے کہا کہ اس کا آب و دانہ اٹھنے والا ہے۔" 😢

▄︻ده📜 تاریخ و واقعہ══━一
یہ محاورہ فارسی اور اردو بول چال سے نکلا ہے۔ "آب" (پانی) اور "دانہ" (اناج) زندگی کے بنیادی وسائل کی علامت ہیں، جو رزق اور بقا کے لیے ضروری ہیں۔ جب یہ "اٹھ جاتے ہیں"، تو اس سے مراد زندگی یا روزگار کا خاتمہ ہے۔ یہ محاورہ دیہی ثقافت سے جڑا ہے، جہاں پانی اور اناج زندگی کی بقا کی علامت تھے۔ اسے اکثر موت، ہجرت، یا شدید معاشی بدحالی کے سیاق میں استعمال کیا جاتا ہے۔ فارسی ادب میں بھی اس طرح کے محاورات ملتے ہیں، جو زندگی کی ناپائیداری کو بیان کرتے ہیں۔ 🕰️📜

▄︻ده😂 پُر لطف قصہ══━一
ایک گاؤں میں ایک شخص اپنی دکان پر ہر وقت شکایت کرتا تھا کہ کاروبار نہیں چل رہا۔ 🏪 ایک دن اس نے اعلان کیا: "بس، میرا تو آب و دانہ اٹھ گیا، اب شہر جا کر نئی شروعات کروں گا!" گاؤں والوں نے مذاق میں کہا: "ارے بھائی، ابھی تو دکان کھلی ہے، اتنی جلدی آب و دانہ کیسے اٹھ گیا؟" 😅 وہ ہنس کر بولا: "ٹھیک ہے، ایک آخری کوشش کرتا ہوں!" اور پھر اس نے دکان میں نئی چیزیں رکھیں اور کاروبار چمک اٹھا! 😂

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.