اپنی تعظیم کے لئے بندگانِ خدا کا کھڑا ہونا جسے اچھا لگے وہ جہنمی ہے
تشریح
ظاہر ہے کہ اس وعید کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ کوئی آدمی خود یہ چاہے اور اسی سے خوش ہو کہ اللہ کے بندے اس کی تعظیم کے لئے کھڑے ہوں اور یہ تکبر کی نشانی ہے، اور تکبر والوں کی جگہ جہنم ہے، جس کے حق میں فرمایا گیا ہے: "بِئْسَ مَثْوَى الْمُتَكَبِّرِينَ" (وہ دوزخ متکبرین کا برا ٹھکانہ ہے) لیکن اگر کوئی آدمی خود بالکل نہ چاہے مگر دوسرے لوگ اکرام اور عقیدت و محبت کے جذبہ میں اس کے لئے کھڑے ہو جائیں تو یہ بالکل دوسری بات ہے۔ اگرچہ رسول اللہ ﷺ اپنے لئے اس کو بھی پسند نہیں فرماتے تھے۔

کوئی تبصرے نہیں: