🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
━━❰・ *پوسٹ نمبر 230* ・❱━━━
*امامت و جماعت کے مسائل:*
*(48) تنگی کی وجہ سے تکرارِ جماعت:*
بڑے شہروں وغیرہ میں اگر ایک مسجد میں بیک وقت سب نمازی نہ سما پائیں اور دوسری جماعت کی ضرورت ہو تو اولیٰ یہ ہے کہ مسجد کے علاوہ کسی قریبی ہال یا میدان میں جمع ہو کر دوسری جماعت کا اہتمام کیا جائے؛ تاکہ ایک مسجد میں تکرارِ جماعت کا محظور لازم نہ آئے؛ لیکن اگر دوسری جگہ جماعت کرنے کا انتظام ممکن نہ ہو تو ایک ہی مسجد میں دوسرے امام کی اقتداء میں مابقیہ لوگ جمعہ کی نماز ادا کر سکتے ہیں؛ کیوں کہ یہاں تکرار جماعت کی علت تقلیلِ جماعت نہیں پائی جارہی ہے۔ (دوسری مرتبہ جو جماعت ادا کی جارہی ہے اس کے لیے اذان و اقامت نہیں کہی جائے گی۔)
*(49) مسافر حضرات کا کسی مسجد میں جماعت ثانیہ کرنا*
اگر مسافر حضرات محلّہ کی مسجد میں تداعی اور اذان کے بغیر باجماعت نماز پڑھ لیں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے،ان کے لیے مسجد کی حدود میں رہ کر جماعت ادا کرنے کی گنجائش ہے۔
📚حوالہ:
(1) بدائع الصنائع:1/379
(2) شامی زکریا:1/63
(3) کتاب المسائل:1/421:422
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍ مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں: