🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
━━❰・ *پوسٹ نمبر 223* ・❱━━━
*امامت و جماعت کے مسائل:*
*(36) موجودہ دور میں عورتوں کا مسجد میں جماعت کے لئے جانا:*
عورتیں چاہے بوڑھی ہوں یا جوان، ان کا گھروں میں ہی نماز پڑھنا افضل ہے، ان کا مسجد میں نماز اور جماعت کے لیے جانا پسندیدہ نہیں ہے؛ کیوں کہ اس پرفتن دور میں فتنہ و فساد کا اندیشہ زیادہ ہے؛لہذا احتراز بہرحال لازم ہے۔
*(37) نفل کی جماعت کا حکم:*
تروایح کے علاوہ دیگرنفلی نمازوں کو باجماعت پڑھنا بہتر نہیں ہے، یعنی نوافل تنہا پڑھنا بہتر ہے، پھر اگر امام کے علاوہ دو مقتدی ہو تو بلاکراہت جائز ہے ، اگر تین ہو تو عندالبعض جائز اور عندالبعض مکروہ ہے، اگر مقتدی چار ہو تو اتفاقا مکروہ تحریمی ہے۔
*(38) وتر کی جماعت رمضان کے ساتھ خاص ہے۔*
وتر کی جماعت تروایح کی جماعت کے تابع ہے؛لہذا اسے صرف رمضان میں ہی باجماعت پڑھنے کی اجازت ہے، رمضان کے علاوہ وتر کی جماعت کا حکم نہیں ہے۔
📚حوالہ:
(1) نفع المفتی والسائل:93
(2) شامی زکریا:2/307
(3) ھندیه :1/84
(4) احسن الفتاوی:3/455
(5) کتاب المسائل،:1/415:416
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍ مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں: