【③】 ڈی سینٹرلائزیشن کیسے کام کرتی ہے؟ 🌐


 ⫘⫘⫘گذشتہ سے پیوستہ⫘⫘⫘

2. ڈی سینٹرلائزیشن کیسے کام کرتی ہے؟ 🌐

ڈی سینٹرلائزیشن کا مطلب ہے کہ کوئی ایک ادارہ (جیسے بینک، کمپنی، یا حکومت) سسٹم کو کنٹرول نہیں کرتا۔ بلوک چین ایک پیئر ٹو پیئر (P2P) نیٹ ورک پر چلتا ہے، جہاں ہر کمپیوٹر (نوڈ) برابر کا شریک ہوتا ہے۔

کیسے کام کرتا ہے؟

  • نوڈس کا نیٹ ورک: بلوک چین کا ڈیٹا (لجر) دنیا بھر کے ہزاروں کمپیوٹرز (نوڈس) پر سٹور ہوتا ہے۔ ہر نوڈ کے پاس لجر کی ایک کاپی ہوتی ہے۔ 🌍
  • اتفاق رائے (Consensus): جب کوئی نئی ٹرانزیکشن ہوتی ہے، تو تمام نوڈس اسے چیک کرتے ہیں اور اتفاق کرتے ہیں کہ یہ درست ہے۔ اس کے لیے مختلف الگورتھم استعمال ہوتے ہیں، جیسے:
    • پروف آف ورک (PoW): بٹ کوائن میں استعمال ہوتا ہے۔ نوڈس پیچیدہ ریاضیاتی مسائل حل کرتے ہیں تاکہ نئے بلوک کو شامل کیا جا سکے۔ اسے "مائننگ" کہتے ہیں۔ ⛏️
    • پروف آف اسٹیک (PoS): ایتھریم اب اسے استعمال کرتا ہے۔ اس میں نوڈس اپنی کرنسی "اسٹیک" کرتے ہیں تاکہ ٹرانزیکشن کی تصدیق کریں۔ یہ کم انرجی مانگتا ہے۔ 🌱
  • شفافیت: ہر نوڈ کے پاس ایک جیسا لجر ہوتا ہے، تو کوئی جھوٹ نہیں بول سکتا۔ اگر کوئی نوڈ غلط ڈیٹا شامل کرنے کی کوشش کرے، تو باقی نوڈس اسے مسترد کر دیتے ہیں۔ 🚫
  • کوئی مرکزی کنٹرول نہیں: بینک کی طرح کوئی ایک سرور یا ادارہ نہیں جو سسٹم کو چلاتا ہو۔ یہ نیٹ ورک کے تمام ممبران کے درمیان بٹا ہوا ہوتا ہے۔

فوائد:

  • بھروسہ: آپ کو کسی ایک ادارے پر بھروسہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ نیٹ ورک خود بھروسہ بناتا ہے۔ 🤝
  • سیکیورٹی: چونکہ ڈیٹا ہزاروں نوڈس پر ہوتا ہے، اسے ہیک کرنا بہت مشکل ہے۔ 🔒
  • آزادی: آپ اپنے پیسوں یا ڈیٹا کے خود مالک ہیں۔ کوئی بینک آپ کا اکاؤنٹ منجمد نہیں کر سکتا۔ 😎

آسان مثال:

تصور کریں ایک گاؤں ہے جہاں سب مل کر ایک بہ کھاتہ رکھتے ہیں۔ جب کوئی لین دین ہوتا ہے، تو سب اسے چیک کرتے ہیں اور اپنی کاپی میں لکھتے ہیں۔ اگر کوئی دھوکہ دینے کی کوشش کرے، تو باقی سب اسے پکڑ لیتے ہیں کیونکہ ان کے بہ کھاتے میں مختلف ریکارڈ ہوتا ہے۔ 🏘️


⫘⫘⫘جاری ہے⫘⫘⫘

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Pages