🌟 آج کی بات:
"دنیا کے سارے جھوٹ ایک طرف، اور انسانیت کی خدمت کے لیے ڈاکٹر بننے والا جھوٹ ایک طرف"
🔹 1. جھوٹ کی درجہ بندی اور انسانیت سے غداری
عام جھوٹ:
-
دکان پر گاہک سے
-
دوست سے فائدہ اٹھانے کے لیے
-
سچ چھپانے کے لیے
-
مریض کی مجبوری کو کمائی کا موقع سمجھے
-
علاج کو کاروبار بنائے
-
انسانوں کو فائل، کیس یا نفع کا ذریعہ سمجھے
تو یہ جھوٹ محض جھوٹ نہیں — انسانی جانوں کی سوداگری ہے۔
🔹 2. اسلام میں طب کا مقام اور امانت داری
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ہر مرض کی شفاء اللہ نے رکھی ہے، علم رکھنے والے کے ذریعے"(صحیح بخاری)
اس میں "علم رکھنے والا" وہ ہے جو:
-
نیت میں خالص ہو
-
سچائی سے علاج کرے
-
انسان کو اہم سمجھے، مریض کو نہیں بھولے
لیکن اگر ڈاکٹر خود کو "کاروباری" بنا لے، تو یہ علم فتنہ بن جاتا ہے۔
🔹 3. ڈاکٹر بننے کا جھوٹ: داخلے سے عمل تک
-
داخلہ صرف نوکری کے خواب پر لیا
-
کالج کی تعلیم "رٹّا" میں گزر گئی
-
نیت نہ شفاء کی تھی، نہ مسیحائی کی
-
اسپتال میں پہنچ کر "ٹارگٹ، کمیشن، ریفرل" نے جگہ لے لی
اب وہی انسان کہتا ہے:
"جی میں تو انسانیت کی خدمت کے لیے ڈاکٹر بنا تھا…"
🔹 4. طب کی تاریخ: مسیحا یا منافع خور؟
ماضی:
-
ابنِ سینا، رازی، حنین بن اسحاق — علم و خدمت کے ستون
-
علاج مفت، دوا خود بناتے تھے
-
مقصد: اللہ کی رضا اور انسان کی شفاء
آج:
-
"کمیٹی پر دوا"
-
"ٹیسٹ کے بغیر دوا نہیں"
-
"مریض کو قائل نہیں، قید کیا جاتا ہے"
🔹 5. نفسیاتی اثرات: مریض کا ٹوٹا بھروسہ
ماہرینِ نفسیات کہتے ہیں:
"شفاء کا پہلا درجہ مریض کا اعتماد ہوتا ہے۔"
جب مریض کو لگے کہ:
-
ڈاکٹر تو نظر انسان کی بجائے فیس یا فائل پر رکھتا ہے
-
اسپتال ایک کاروباری مرکز ہے
-
دوا ایک تجارتی پیکٹ ہے
تو وہ مریض پہلے نفسیاتی طور پر مر جاتا ہے، پھر جسمانی طور پر۔
📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار
1️⃣
مسیحا کہلائے، مگر دل میں تجارت تھییہ کیسی خدمتِ خلق، جہاں نیت میں نفع تھا؟
2️⃣
جھوٹ بولا کہ خدمت کروں گا، مگرسچ یہ تھا کہ کلینک کھولنا مقصد تھا
🔹 6. ڈاکٹر اگر واقعی خادم بن جائے…
اگر ڈاکٹر واقعی نیت باندھ لے:
-
"میں اللہ کی رضا کے لیے کام کروں گا"
-
"میں مریض کو انسان سمجھوں گا"
-
"میں ٹیسٹ کے نام پر دھوکہ نہ دوں گا"
✅ نتیجہ:
جھوٹ وہ ہوتا ہے جس سے کسی کا نقصان ہواور جب ایک جھوٹ کسی انسان کی جان، امید یا آخرت کو کھا جائے —تو وہ جھوٹ نہیں رہتا، جرم بن جاتا ہے!
🌱 دعوتِ فکر:
"کاش کوئی ڈاکٹر سچائی سے کہے:'میں انسانیت کی خدمت کا دعویدار نہیں، مگر کوشش ضرور کروں گا'— کیونکہ یہی سچ، ہزار جھوٹوں سے بہتر ہے!"