🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
━━❰・ *پوسٹ نمبر 196* ・❱━━━
*سنن و نوافل سے متعلق مسائل:*
*(89) کیا استخارہ کے بعد کسی ایک جانب عمل ضروری ہوجاتا ہے؟*
استخارہ کرنے کے بعدجس جانب دلی رحجان ہو اس پر عمل بہتر اور خیر ہے، لیکن اگر کوئی شخص کسی وجہ سے اس کے خلاف پر عمل کرے تو شرعاً کوئی گناہ نہیں ہے، اس لیے کہ دلی رحجان کوئی شرعی دلیل نہیں ہے؛ البتہ بہرصورت اللہ تعالیٰ سے خیر کا طالب رہنا چاہئے۔
*(90) نمازِ توبہ:*
اگر کسی شخص سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو مستحب یہ ہے کہ اچھی طرح وُضو کرکے دو رکعت نفل توبہ کی نیت سے پڑھے،اور اس کے بعد اپنے گناہوں کی معافی مانگے اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرے، تو ان شاءاللہ اس کی مغفرت ہوجائے گی۔
📚حوالہ:
(1) مستفاد امداد الفتاویٰ 1/599
(2) طحطاوی علی المراقی:219
(3) کتاب المسائل 1/513
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍ مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━