محاورہ: آپہنچنا
▄︻デتلفظ══━一
**آ پَہُنچْنا**
(تلفظ: ā pahunchnā)
▄︻デمعانی و مفہوم══━一
یہ محاورہ عام طور پر حیرت، ناخوشی یا تنبیہ کے اظہار کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہوتا ہے "پہنچ جانا" یا "آنا"، لیکن محاورے کے طور پر جب کوئی اچانک یا غیر متوقع بات ہو جائے تو "آ پَہُنچْنا" کہا جاتا ہے، یعنی اچانک کوئی بات یا حالت پہنچ جانا، جو اکثر ناخوشگوار یا حیران کن ہو۔
▄︻デموقع و محل══━一
یہ محاورہ ایسے موقع پر بولا جاتا ہے جب کوئی بات حد سے زیادہ بڑھ جائے یا کوئی ناخوشگوار صورتحال جنم لے، مثلاً کسی کی بات سن کر حیرت یا ناپسندیدگی کا اظہار کرنا ہو۔ یہ تنبیہ یا اعتراض کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔
▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一
یہ محاورہ ہندی زبان سے اردو میں آیا ہے اور خاص طور پر بول چال میں عام ہو گیا ہے۔ اس کا استعمال اردو میں صدیوں سے نہیں بلکہ جدید دور میں زیادہ ہوا ہے، خاص طور پر شمالی ہندوستان اور پاکستان کے بولنے والوں میں۔ اس کی جڑیں عوامی زبان میں روزمرہ کے تجربات اور جذبات کی عکاسی کرتی ہیں۔
▄︻デپُر لطف قصہ ══━一
ایک دن ایک بزرگ اپنے بیٹے کو نصیحت کر رہے تھے کہ "جب کوئی بات حد سے بڑھ جائے تو آ پَہُنچْنا شروع ہو جاتا ہے"۔ بیٹے نے پوچھا، "بابا، یہ آ پَہُنچْنا کیا ہوتا ہے؟" بزرگ نے مسکرا کر کہا، "جب تم بہت زیادہ بات کر لو اور دوسروں کو تکلیف پہنچاؤ، تو وہ کہتے ہیں کہ بات آ پَہُنچْ گئی ہے، یعنی حد سے تجاوز کر گئی ہے۔" اس طرح یہ محاورہ روزمرہ کی زبان میں حد بندی اور تنبیہ کے لیے استعمال ہونے لگا۔