░▒▓★ احکامِ الصلوة★⡷⠂❪❂❫⠐⢾ پوسٹ نمبر 165 ▓▒░


🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹

━━❰・ *پوسٹ نمبر 165* ・❱━━━
          *سنن و نوافل سے متعلق مسائل:*

 *(27) فرض نمازوں اور سنتوں کا درمیانی وقفہ* 
فرض نماز کی ادائیگی کے بعد کسی دیگر کام میں مشغول ہوئے بغیر جلد از جلد سنت ادا کرلینی چاہیے ،اس میں بلاعذر تاخیر نہ کی جائے ،اور نماز کے بعد کے اوراد اور تسبیحات سنتوں کے بعد پڑھیں، تاہم اگر کسی دینی ضرورت سے کبھی کبھار قدرے تاخیر ہوجائے تو اس کی گنجائش ہے، چناں چہ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نمازوں کے بعد دیگر اذکار بھی ثابت ہیں۔

 *(28) سنن و نوافل کہاں پڑھنا افضل ہے؟* 
بہتر ہے کہ پنج وقتہ نمازوں کی سننِ  موکدہ اور نوافل اپنے گھر یا قیام گاہ  پر پڑھی جائیں۔ (کیوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا معمول یہی تھا) لیکن اگر اندیشہ ہو کہ گھر پر جاکر پڑھنے میں خشوع وخضوعِ کامل نہ ہوگا یا کسی مشغولی کی وجہ سے سنتیں چھوٹ جائیں گی، تو ایسی صورت میں مسجد میں ہی سنتوں کا ادا کرنا بہتر ہے (اور آج کل کے ماحول کے اعتبار سے یہی مناسب ہے کیوں کہ گھروں کا ماحول دینی اعتبار سے عام طور پر پرسکون نہیں ہے، اور طرح طرح کی مشاغل آدمی کے ساتھ لگے ہوئے ہیں۔

📚حوالہ:
(2) ترمذی شریف:1/66
(2) شامی زکریا:2/464
(3) فتاوی دارالعلوم دیوبند4/207
(3) کتاب المسائل:1/492
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍   مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
 

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی