ناف کا اترنا یا چڑھنا!حقیقت یا فسانہ!
ناف ایک ایسا موضوع ہے جو قدیم دھیانی گیانیوں سے لیکر جدید دور کے اطبإ کرام اور روحانیت سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے جہاں دلچسپ موضوع ہے وہیں ایک خوفناک پہلو بھی رکھتا ہے۔ ناف جس کے بارے آج کل عمومی بات ہوتی ہے وہ اوپر کی طرف معدے کے رخ پر یا تھوڑا سا اوپر جہاں سینے پہ پسلیاں ملتی ہیں کی طرف ملتی ہے۔ لیکن اس کے تین اطرف اور بھی ہیں۔ ان میں سے دو انتہائی خطرناک ہیں۔ آپ ایسے سمجھ لیں ۔ناف کو مرکز مانیں پھر ایک چوکور مربع کی شیپ بنا لیں اس کے مربع کے چار کونے جو ہیں ناف ان ہی سمتوں میں ہٹتی ہے۔ اوپر کی سمتیں بھی خطرناک تو ہیں لیکن نیچے والے کونے حد درجہ خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔
اکثریت جو نہ سمجھ میں آنے والی بیماریوں سے جھوجھ رہی ہوتی ہے ان کی ناف اکثر بار ان ہی اطرف میں پائی جاتی ہے
دل کے امراض میں مبتلا افراد شوگر کے مریضوں کی ناف اوپر کی طرف ہی دیکھنے میں آتی ہے۔
ناف کے مریضوں کو سائے اور غیر مرئی مخلوق بھی اکثر نظر آتی ہے وہمی ہوتے ہیں جتنی ناف پرانی ہوتی جائے گی وہمی ہوتا چلا جائے گا پھر اسے کچھ بھی دکھائی دینے لگنے کی شکایت ہو جاتی ہے
مختلف لوگوں کو مختلف قسم کی کیفیات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔۔۔
ان میں بیچنی ڈپریشن متلی ہونا بھوک نہ لگنا جسم ہلکا نہ سمجھ آنے والا درد نیند نہ آنا چڑچڑا پن، قبض اور بھی کافی علامات ہوسکتی ہیں ۔۔۔ کسی کو کم کسی کو زیادہ۔۔۔ خواتین میں بھی کافی برابلمز ہو جاتی ہیں ۔۔۔
ڈاکٹر لوگوں سے اگر کہا جاتا ہے کہ ناف ہٹی ہوئی ہے تو کہتے ہیں کہ ناف کا ہٹنا کیا ہوتا ہے۔ جبکہ کئ ڈاکٹر حضرات خود بھی کسی جانکار سے ناف درست کرواتے دیکھے گئے ہیں۔
آپ نے اکثر لوگوں سے ناف اترنے کی شکایت سنی ہوگی۔ کیا واقعی یہ کوئ عارضہ ہے؟ ایلو پیتھک میں ناف کے اترنے اور چڑھنے کے حوالے سے کسی قسم کی شہادت موجود نہیں ہے- مگر طب یونانی کے مطابق ناف کچھ خاص حالات میں اپنی جگہ چھوڑ دیتی ہے اور بعض اوقات اوپر یا نیچے کی جانب چلی جاتی ہے- چونکہ ناف نسوں کا ایک مجموعہ ہے اس لیے اس کی جگہ بدلنے کے سبب انسانی جسم کے کچھ حصوں پر اس کے براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں- اور اس کی وجہ عام طور پر بھاری وزن اٹھانا، معمول سے ہٹ کر سخت محنت اور کھانا نہ کھانا بھی ہوسکتی ہے۔
ایک دوسری وجہ جس کو بیان کرتے اکثر لوگ ھچکچاتے ہیں وہ مرد و عورت کے جنسی عمل کے دوران مختلف آسن اپنانا یا ضرورت سے زیادہ کھینچ تان کرنے سے بھی اکثر خواتین کی ناف اتر جاتی ہے۔
ناف اترنے پر پیٹ میں بغیر کسی وجہ کے ایک عجیب سا کھنچاؤ اور بے چینی سی محسوس ہوتی ہے۔
عموماً معدہ آنتوں اور اعصابی کمزوری و پٹھوں کے کھنچاؤ کے تقریباً آدھے مریضوں کی ناف ٹلی ہوتی ہے
میں تو اس کی مثال یوں دیتا ہوں کہ ناف ٹلنا دراصل آنتوں کی الائنمنٹ آئوٹ ہونا ہے۔۔۔۔
خواجہ شمس الدین عظیمی اپنی کتاب “ تذکرہ قلندر بابا اولیا” میں تحریر کرتے ہیں کہ۔
“پیٹ میں شدید درد ہونے کی بنا پر ایک صاحب سیون ڈے ہسپتال (SEVEN-DAY-HOSPITAL) میں داخل ہوگئے۔جب کسی طرح مرض کی تشخیص نہ ہوسکی تو ڈاکٹروں نے فیصلہ کیا کہ پیٹ کھول کر دیکھا جائے کہ کیا تکلیف ہے۔ آئندہ روز آپریشن کرنے کا وقت مقرر ہوگیا۔ رات کو ان صاحب کے والد صاحب آئے۔ حضور قلندر بابا اولیاء ؒ کی خدمت میں عرض کیا۔ ’’ کل میرے بیٹے کا آپریشن ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ آپریشن
کامیا ب ہو۔‘‘
حضور بابا صاحبؒ نے ہنس کر فرمایا۔ ’’ آپریشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ناف ٹل گئی ہے۔ کسی جانکار سے کہیں کہ پیر کے انگوٹھے کھینچ دے تاکہ ناف جگہ پر آجائے۔‘‘
وہ صاحب بے یقینی کے عالم میں اٹھے اور کمرے سے باہر جا کر مجھ سے کہا۔’’ قلندر بابا نے مجھے ٹال دیا ہے۔‘‘
میں نے کہا۔’’ کیا حرج ہے کسی کو دکھادیں۔‘‘
قصّہ کوتاہ، صبح سویرے ایک صاحب ہسپتال گئے اور انہوں نے ناف ٹھیک کردی۔ جس وقت مریض کو آپریشن تھیٹر لے جانے کا وقت آیا تو ڈاکٹر یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ اب درد کا نام و نشان نہیں تھا۔”
ناف اترنے کی تشخیص کیسے کریں؟
دونوں ہتھیلیوں کو سامنے کے رخ پہ پھیلا لیں
ہتھیلی پہ دل کی لاٸن دونوں ہاتھوں کی اور ہتھیلی کے نیچے کلائ کے شروع میں جو کنگن ہوتا ہے کو لائن بہ لائن ملائیں ۔ ہتھیلیوں کا رخ اوپر کی جانب ہو سامنے انگلیاں پھیلا کر خوب تناؤ لائیں۔
پھر دیکھیں سب سے چھوٹی انگلیوں کی پہلی پور کی لائنزاگر بالکل برابر ہیں تو ناف نہیں ہے
اگر ناف جس طرف سے کھسکی ہوگی ان پوروں کی لائن اوپر نیچے ہونگی
ایک بات یاد رہے پرانی ناف ہوگی تو بھی اس طرح تشخیص ممکن نہیں ہے کیونکہ ناف جم جاتی ہے اچھوں اچھوں کو سمجھ نہیں لگتی.
دوسرا طریقہ:
مریض کو لٹائیں۔ ایک دھاگہ لیں۔ اسے ناف میں رکھیں اور انگلی کی پور سے ھلکا سا دبا لیں۔ اس کے دوسرے سرے کو پکڑ کر کھینچیں جب تن جائے اسے سینے کے ایک نپل کے اوپر رکھیں پہلے ایک پہ پھر دوسرے پہ اگر کسی ایک طرف دھاگہ چھوٹا ہو جائے تو ناف ہے.
تیسرا طریقہ:
مریض کو بالکل سیدھا لٹا دیں۔ ٹانگیں ملی ہوئ اور بالکل سیدھی۔ بازو بھی بالکل سیدھے اپنے پہلوؤں کے ساتھ رکھے ۔ مریض جسم ڈھیلا چھوڑدے۔ اب ناف چیک کرنے والا مریض کی ناف پر اپنی پانچوں انگلیاں اور انگوٹھے کی پوریں ملا کر رکھے اور ھلکے سے دبائے۔ اگر ناف اپنی جگہ پر ہوگی تو اس کو اپنی انگلیوں پر ناف کی دھڑکن محسوس ہوگی یعنی ناف پھدکتی ہوئ محسوس ہوگی۔ اگر عین ناف پر پھدکن محسوس نہ ہو تو پھر مریض کی ناف سے زرا اوپر یا نیچے یا دائیں بائیں پوروں کے دباؤ سے محسوس کر کے ناف تلاش کرنے کی کوشش کرے۔ جہاں ناف ہوگی وہاں پھدکن محسوس ہوگی۔ اگر ناف کی پھدکن یا اچھال عین ناف کے بجائے کچھ اوپر نیچے یا دائیں بائیں محسوس ہوتو اس کا مطلب ناف ہٹی ہوئ ہے۔
جب ناف کا علاج کیا جاتا ہے اور اس کو اپنی جگہ پر بٹھادیا جاتا ہے تو دوبارہ چیک کرنے پر ناف عین درمیان میں اپنی نارمل جگہ پر اچھلتی محسوس کی جاسکتی ہے۔
آپ خود بھی اپنی ناف اترنے کی تشخیص کرسکتے ہیں۔
اگر آپ کو لگتا ہے تو صبح ناشتے سے پہلے فرش یا کسی ہموار جگہ پر سیدھے لیٹ کر انگوٹھے کو ناف پر رکھیں اور ھلکا سا دبائیں، اگر وہاں وائبریشن یا دھڑکن کا احساس ہو تو ناف اپنی جگہ پر موجود ہے، دوسری صورت میں وہ اپنی جگہ سے ہٹ چکی ہے۔
اسی طرح ایک اور طریقہ چت لیٹنا ہے، چت لیٹ کر اپنے دونوں ہاتھ جسم کے پہلوؤں میں رکھیں جبکہ پیروں کو سیدھا پھیلا کر انگوٹھوں کو دیکھیں، اگر وہ دونوں ایک دوسرے کے متوازی یا لیول پر نہ ہو تو یہ بھی ناف اترنے کی نشانی ہوسکتی ہے۔
ناف کا علاج:
ھٹی ہوئ ناف کا علاج کرنے والے ماہر عام طور پر کچھ طریقے اپناتے ہیں جن میں ٹانگوں کو ایک خاص طریقے سے کھینچنا، یا ایک ٹانگ پر دوسری ٹانگ ایک خاص طریقے سے رکھ کر زور ڈالنا یا پاؤں کے انگوٹھوں کو کھینچنا وغیرہ۔ عام طور پر مساجد میں نماز کے لئے آنے والے حضرات میں کوئ نہ کوئ ایسا بندہ مل جاتا ہے جو ناف ٹھیک کرنا جانتا ہے۔ عام طور پر یہ مریض کی ناف نماز فجر کے بعد نہار منہ درست کرتے ہیں جب کہ پیٹ خالی ہوتا ہے۔
اعضا بند پہلوان جو ٹوٹی ھڈی یا اترے ہوئے جوڑ پٹھوں کا علاج بھی کرتے ہیں وہ بھی ناف چیک کر کے درست جگہ بٹھا دیتے ہیں۔
عام طور پر اس کا دم کرنے والے ہوتے ہیں جن کے دم سے ناف درست ہوجاتی ہے۔
آپ خود کس طرح اپنی ناف کا علاج کرسکتے ہیں؟
صبح نہار منہ یعنی خالی پیٹ فرش پر کسی دری یا قالین پر بیٹھ کر ٹانگیں بالکل سیدھی سامنے پھیلا لیں، پھر اپنی دائیں ٹانگ کو موڑ لیں اور اور پاؤں کا تلوا دوسری پھیلی ہوئ بائیں ٹانگ کے گھٹنے کے ساتھ ملالیں۔ اپنے ہاتھوں کو آگے پھیلا کر بالکل سیدھی کمر کے ساتھ دونوں ھاتھوں کی پھیلی ہوئ انگلیوں سے بائیں ٹانگ کے انگوٹھے کو چھونے کی کوشش کریں اور 7 بار اسے دہرائیں۔ اس کے بعد دونوں ٹانگوں کو سیدھا پھیلا لیں اور اس بار بائیں ٹانگ کو موڑ کر ہاتھوں سے دائیں ٹانگ کے انگوٹھے کو چھوئیں، یہ عمل بھی 7 بار دہرائیں، اس ورزش سے ناف اپنی جگہ واپس لوٹ آئے گی۔
ایک اور طریقہ متاثرہ حصے میں مالش کرانا ہے، جس سے پیٹ کا درد کم ہوگا اور ناف بھی چند دنوں میں اپنی جگہ واپس آجائے گی۔
دوسرا طریقہ:
فرش پر کوئ چٹائ وغیرہ بچھا کر بالکل سیدھ لیٹ جائیں۔ ایک خالی گلاس الٹا عین ناف کے اوپر رکھیں اور دھیرے دھیرے دباؤ سے وزن بڑھاتے جائیں۔آپ کو گلاس کے اندر واضح طور پر ناف گول گول گھومتی ہوئ محسوس ہوگی۔ وزن بتدریج متواتر بڑھاتے جائیں۔ جب اندرونی طور پر گھومنے( دباؤ اچھا خاصا ہونا چاہئے) کا عمل رک جائے تو آہستہ آہستہ دباؤ کم کرتے جائیں۔ آپ کی ناف اپنی جگہ پر آجائے گی۔ کچھ دن ایسا کرنے سے آپ کی ناف ہٹنے کا عمل رک جائے گا۔ گلاس دبانے والا عمل مریض کے علاوہ کسی دوسرے شخص سے بھی کرواسکتے ہیں۔
ناف کا آسان شافی علاج
تحفہ نادر شاہی
نسخہ ھذہ مطب کامل گروپ کہ لیے وقف ھے
2 لونگ کلاہ دار(ٹوپی والے) بوقت شب ناف کہ سوراخ (دھنی ) میں رکھ کر اوپر ٹیپ لگانیں کہ گرے نہی صبح انکو نکال کر زمین میں دبا دے اور نہار منہ ہی 2 عدد لونگ پانی سے نگل لے ناف 5 سال تک خرابی نہ کرے گی
مجرب و شافی ھے ۔
یہ نسخہ جناب حکیم سید نادر حسین شاہ کا ہے۔
جناب سید نادر حسین شاہ ناف کے زمرے میں فرماتے ہیں
“عام طور پر ناف کے ٹلنے کی کثیر وجوھات آپ نے بیان فرما دی ہیں اس ضمن میں ایک علامت و تشخیص علمی معلومات کے پیش نظر محفوظ فرما لیں ۔
ناف کا علاج
ناف کے مریض کو کسی طرح زور سے چھینک دلوا دیں ناف واپس جگہ پر آجاتی ھے۔
ناف کے مریض کے دونوں انگھوٹے باندھ کر کھنچیں اور ناف کو دبا کر رکھیں جب ٹک کی آوز ناف سے آئے تو سمجھیں ناف واپس آ گئی ھے۔
جو بندہ زندگی میں ایک بار بھی تمہ کا مربہ کھا لے اسے زندگی بھر ناف نہی پڑے گی
اسی طرح جو بندہ رات کو ناف میں تیل لگا کر سوئے اسے ناف نہی پڑے گی نہ اس کا پیٹ خراب ہوگا۔
جس بندہ کی ناف کسی بھی طرح کسی بھی علاج سے واپس اپنی جگہ پر نہ بیٹھے اسے چاھئے
خالی پیٹ شہد کے چار چمچ کھا کے اور اوپر 4 گھنٹے کچھ بھی نہ کھائے پیاس غضب کی لگے گی اور پیٹ میں سے عجیب وغریب آوزیں آیں گی انتڑیاں اوپر نیچے ہوتی محسوس ہوں گی اور بالاخر سب گیس ہوا خارج ہو کر پیٹ ھلکا ہو جائے گا ۔
آخر میں دعا ھے اللہ ھم سب کو امراض جسمانی و روحانی سے محفوظ فرمائے ۔”
(سید نادرحسین شاہ)
ناف کا روحانی علاج:
ایک موچی بابا کے پاس لوگ ناف ٹھیک کروانے آتے‘ ان کی شہرت زیادہ تھی‘
اور اس کے پاس ناف ٹھیک کروانے والوں کا ہجوم لگا رہتا تھا۔ یہ علاج ان موچی صاحب کا بیان کردہ ہے۔ آپ کو دم بھی بتادیتا ہوں اور طریقہ بھی سمجھا دیتا ہوں۔ جو درج ذیل ہے:۔
مریض کو پیٹھ کے بل لیٹا دیں۔ بسم اللہ کے ساتھ سورۂ الم نشرح پڑھیں پھریہ آیت وَ اِنَّا عَلٰی ذَہَابٍۭ بِہٖ لَقٰدِرُوْنَ (المومنون۱۸) پڑھ کر ناف پر دم کریں اور اپنا انگوٹھا مریض کے ناف پر رکھ کر ادھر ادھر معمولی زور سے گھمائیں تاکہ ناف اپنی جگہ پر آجائے۔ دوسری بار بھی اور تیسری بار بھی یہی آیت پڑھ کر دم کریں پھر انگوٹھا نکال لیں۔
نظر بد کے اثرات سے بھی ناف ٹل جاتی ہے ۔۔۔
اور عموما سحر کے اثرات میں پیٹ کاپھول جانا اور ناف کا ٹل جانا بھی ہے ۔۔
اور اس حالت میں اگر سرخ مرچوں کو پیٹ اور ناف کے گرد سورہ فلق والناس پڑھتے ہوئے سات چکر دے کر ان مرچوں کو چولھے میں جلا دیا جائے تو فورا فایدہ ہوتا ہے ۔۔۔۔
ناف کا دم:
ناف ٹلنے کا بہت مجرب عمل ہے۔ باوضو سورہ فیل یعنی الم تر کیف مکمل سورۃ بسم اللہ کے ساتھ دس مرتبہ پڑھئے۔ اول و آخر تین مرتبہ درود شریف ۔ یہ پڑھ کر پہلے ناف پر دم کریں اور پھر ھاتھوں پر دم کرکے پورے جسم پر ھاتھ پھیر لیں۔
زمرے
صحت و تندرستی