Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

کٹیا میں کون آئے گا اس تیرگی کے ساتھ


 کٹیا میں کون آئے گا اس تیرگی کے ساتھ 

اب یہ کواڑ بند کرو خامشی کے ساتھ 

سایہ ہے کم کھجور کے اونچے درخت کا 
امید باندھئے نہ بڑے آدمی کے ساتھ 

چلتے ہیں بچ کے شیخ و برہمن کے سائے سے 
اپنا یہی عمل ہے برے آدمی کے ساتھ 

شائستگان شہر مجھے خواہ کچھ کہیں 
سڑکوں کا حسن ہے مری آوارگی کے ساتھ 

شاعر حکایتیں نہ سنا وصل و عشق کی 
اتنا بڑا مذاق نہ کر شاعری کے ساتھ 

لکھتا ہے غم کی بات مسرت کے موڈ میں 
مخصوص ہے یہ طرز فقط کیفؔ ہی کے ساتھ 

شاعر: کیف بھوپالی
کٹیا میں کون آئے گا اس تیرگی کے ساتھ Reviewed by میاں محمد شاہد شریف on جولائی 24, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.