Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

نئی دنیا مجسم دل کشی معلوم ہوتی ہے


 نئی دنیا مجسم دل کشی معلوم ہوتی ہے 

مگر اس حسن میں دل کی کمی معلوم ہوتی ہے 

حجابوں میں نسیم زندگی معلوم ہوتی ہے 
کسی دامن کی ہلکی تھرتھری معلوم ہوتی ہے 

مری راتوں کی خنکی ہے ترے گیسوئے پر خم میں 
یہ بڑھتی چھاؤں بھی کتنی گھنی معلوم ہوتی ہے 

وہ اچھا تھا جو بیڑا موج کے رحم و کرم پر تھا 
خضر آئے تو کشتی ڈوبتی معلوم ہوتی ہے 

یہ دل کی تشنگی ہے یا نظر کی پیاس ہے ساقی 
ہر اک بوتل جو خالی ہے بھری معلوم ہوتی ہے 

دم آخر مداوائے دل بیمار کیا معنی 
مجھے چھوڑو کہ مجھ کو نیند سی معلوم ہوتی ہے 

دیا خاموش ہے لیکن کسی کا دل تو جلتا ہے 
چلے آؤ جہاں تک روشنی معلوم ہوتی ہے 

نسیم زندگی کے سوز سے مرجھائی جاتی ہے 
یہ ہستی پھول کی اک پنکھڑی معلوم ہوتی ہے 

جدھر دیکھا نشورؔ اک عالم دیگر نظر آیا 
مصیبت میں یہ دنیا اجنبی معلوم ہوتی ہے 

شاعر: نشور واحدی

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.