Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے

جان جانے کو ہے اور رقص میں پروانہ ہے 

کتنا رنگین محبت ترا افسانہ ہے 

یہ تو دیکھا کہ مرے ہاتھ میں پیمانہ ہے 
یہ نہ دیکھا کہ غم عشق کو سمجھانا ہے 

اتنا نزدیک ہوئے ترک تعلق کی قسم 
جو کہانی ہے مری آپ کا افسانہ ہے 

ہم نہیں وہ کہ بھلا دیں ترے احسان و کرم 
اک عنایت ترا خوابوں میں چلا آنا ہے 

ایک محشر سے نہیں کم ترا آنا لیکن 
اک قیامت ترا پہلو سے چلا جانا ہے 

خم و مینا مے و مستی یہ گلابی آنکھیں 
کتنا پر کیف مرے ہجر کا افسانہ ہے 

شاعر: ساغر خیامی

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.