مئی 2012
!حضرت محمد ﷺ ابراہیم جلیس ابن انشا ابن حبان ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ابوداؤد اپنے محبوب ﷺ کو پہچانئے احکامِ الصلوة احکام و مسائل احمد اشفاق احمد جمال پاشا احمد مشتاق اختر شیرانی اذکار و وظائف اردو ادب اردو کہانیاں ارشاد خان سکندر ارشد عبد الحمید اسلم انصاری اسلم راہی اسماء الحسنیٰﷻ اسماء المصطفیٰ ﷺ اصلاحی ویڈیو اظہر ادیب افتخار عارف افتخار فلک کاظمی اقبال ساجد اکاؤنٹنگ اکاؤنٹنگ اردو کورس اکاؤنٹنگ ویڈیو کورس اردو اکبر الہ آبادی الکا مشرا الومیناٹی امام ابو حنیفہ امجد اسلام امجد امۃ الحئی وفا ان پیج اردو انبیائے کرام انٹرنیٹ انجینئرنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی انیس دہلوی اوبنٹو او ایس اور نیل بہتا رہا ایپل ایپلیکیشنز ایچ ٹی ایم ایل ایڈوب السٹریٹر ایڈوب فوٹو شاپ ایکسل ایم ایس ورڈ ایموجیز اینڈرائڈ ایوب رومانی آبرو شاہ مبارک آپ بیتی آج کی ایپ آج کی آئی ٹی ٹِپ آج کی بات آج کی تصویر آج کی ویڈیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس آرٹیفیشل انٹیلیجنس کورس آسان ترجمہ قرآن آفتاب حسین آلوک شریواستو آؤٹ لُک آئی ٹی اردو کورس آئی ٹی مسائل کا حل باصر کاظمی باغ و بہار برین کمپیوٹر انٹرفیس بشیر الدین احمد دہلوی بشیر بدر بشیر فاروقی بلاگر بلوک چین اور کریپٹو بھارت چند کھنہ بھلے شاہ پائتھن پروٹون پروفیسر مولانا محمد یوسف خان پروگرامنگ پروین شاکر پطرس بخاری پندونصائح پوسٹ مارٹم پیر حبیب اللہ خان نقشبندی تاریخی واقعات تجربات تحقیق کے دریچے ترکی زبان سیکھیں ترمذی شریف تلوک چند محروم توحید تہذیب حافی تہنیت ٹپس و ٹرکس ثروت حسین جاوا اسکرپٹ جگر مراد آبادی جمادی الاول جمادی الثانی جہاد جیم جاذل چچا چھکن چودھری محمد علی ردولوی حاجی لق لق حالاتِ حاضرہ حج حذیفہ بن یمان حسرتؔ جے پوری حسرتؔ موہانی حسن بن صباح حسن بن صباح اور اسکی مصنوعی جنت حسن عابدی حسن نعیم حضرت ابراہیم  حضرت ابو ہریرہ حضرت ابوبکر صدیق حضرت اُم ایمن حضرت امام حسینؓ حضرت ثابت بن قیس حضرت دانیال حضرت سلیمان ؑ حضرت عثمانِ غنی حضرت عُزیر حضرت علی المرتضیٰ حضرت عمر فاروق حضرت عیسیٰ  حضرت معاویہ بن ابی سفیان حضرت موسیٰ  حضرت مہدیؓ حکیم منظور حماد حسن خان حمد و نعت حی علی الفلاح خالد بن ولید خالد عرفان خالد مبشر ختمِ نبوت خطبات الرشید خطباتِ فقیر خلاصۂ قرآن خلیفہ دوم خواب کی تعبیر خوارج داستان ایمان فروشوں کی داستانِ یارِ غار والمزار داغ دہلوی دجال درسِ حدیث درسِ قرآن ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی ڈاکٹر ماجد دیوبندی ڈاکٹر نذیر احمد ڈیزائننگ ذوالحجۃ ذوالقعدۃ راجیندر منچندا بانی راگھویندر دیویدی ربیع الاول ربیع الثانی رجب رزق کے دروازے رشید احمد صدیقی رمضان روزہ رؤف خیر زاہد شرجیل زکواۃ زید بن ثابت زینفورو ساغر خیامی سائبر سکیورٹی سائنس و ٹیکنالوجی سپلائی چین منیجمنٹ سچائی کی تلاش سراج لکھنوی سرشار صدیقی سرفراز شاہد سرور جمال سسٹم انجینئر سفرنامہ سلطان اختر سلطان محمود غزنوی سلیم احمد سلیم صدیقی سنن ابن ماجہ سنن البیہقی سنن نسائی سوال و جواب سورۃ الاسراء سورۃ الانبیاء سورۃ الکہف سورۃ الاعراف سورۃ ابراہیم سورۃ الاحزاب سورۃ الاخلاص سورۃ الاعلیٰ سورۃ الانشقاق سورۃ الانفال سورۃ الانفطار سورۃ البروج سورۃ البقرۃ سورۃ البلد سورۃ البینہ سورۃ التحریم سورۃ التغابن سورۃ التکاثر سورۃ التکویر سورۃ التین سورۃ الجاثیہ سورۃ الجمعہ سورۃ الجن سورۃ الحاقہ سورۃ الحج سورۃ الحجر سورۃ الحجرات سورۃ الحدید سورۃ الحشر سورۃ الدخان سورۃ الدہر سورۃ الذاریات سورۃ الرحمٰن سورۃ الرعد سورۃ الروم سورۃ الزخرف سورۃ الزلزال سورۃ الزمر سورۃ السجدۃ سورۃ الشعراء سورۃ الشمس سورۃ الشوریٰ سورۃ الصف سورۃ الضحیٰ سورۃ الطارق سورۃ الطلاق سورۃ الطور سورۃ العادیات سورۃ العصر سورۃ العلق سورۃ العنکبوت سورۃ الغاشیہ سورۃ الغافر سورۃ الفاتحہ سورۃ الفتح سورۃ الفجر سورۃ الفرقان سورۃ الفلق سورۃ الفیل سورۃ القارعہ سورۃ القدر سورۃ القصص سورۃ القلم سورۃ القمر سورۃ القیامہ سورۃ الکافرون سورۃ الکوثر سورۃ اللہب سورۃ اللیل سورۃ الم نشرح سورۃ الماعون سورۃ المآئدۃ سورۃ المجادلہ سورۃ المدثر سورۃ المرسلات سورۃ المزمل سورۃ المطففین سورۃ المعارج سورۃ الملک سورۃ الممتحنہ سورۃ المنافقون سورۃ المؤمنون سورۃ النازعات سورۃ الناس سورۃ النباء سورۃ النجم سورۃ النحل سورۃ النساء سورۃ النصر سورۃ النمل سورۃ النور سورۃ الواقعہ سورۃ الھمزہ سورۃ آل عمران سورۃ توبہ سورۃ سباء سورۃ ص سورۃ طٰہٰ سورۃ عبس سورۃ فاطر سورۃ فصلت سورۃ ق سورۃ قریش سورۃ لقمان سورۃ محمد سورۃ مریم سورۃ نوح سورۃ ہود سورۃ یوسف سورۃ یونس سورۃالانعام سورۃالصافات سورۃیٰس سورة الاحقاف سوشل میڈیا سی ایس ایس سی پلس پلس سید امتیاز علی تاج سیرت النبیﷺ شاہد احمد دہلوی شاہد کمال شجاع خاور شرح السنۃ شعب الایمان - بیہقی شعبان شعر و شاعری شفیق الرحمٰن شمشیر بے نیام شمیم حنفی شوال شوق بہرائچی شوکت تھانوی صادق حسین صدیقی صحابہ کرام صحت و تندرستی صحیح بُخاری صحیح مسلم صفر صلاح الدین ایوبی طارق بن زیاد طالب باغپتی طاہر چوھدری ظفر اقبال ظفرتابش ظہور نظر ظہیر کاشمیری عادل منصوری عارف شفیق عاصم واسطی عامر اشرف عبادات و معاملات عباس قمر عبد المالک عبداللہ فارانی عبید اللہ علیم عذرا پروین عرفان صدیقی عزم بہزاد عُشر عُشر کے احکام عطاء رفیع علامہ اقبال علامہ شبلی نعمانیؒ علی بابا عمر بن عبدالعزیز عمران جونانی عمرو بن العاص عنایت اللہ التمش عنبرین حسیب عنبر غالب ایاز غزہ فاتح اُندلس فاتح سندھ فاطمہ حسن فائر فاکس، فتنے فرحت عباس شاہ فرقت کاکوروی فری میسن فریدہ ساجد فلسطین فیض احمد فیض فینکس او ایس قتیل شفائی قربانی قربانی کے احکام قیامت قیوم نظر کاتب وحی کامٹیزیا ویڈیو ایڈیٹر کرشن چندر کرنل محمد خان کروم کشن لال خنداں دہلوی کلیم عاجز کنہیا لال کپور کوانٹم کمپیوٹنگ کورل ڈرا کوئز 1447 کوئز 2025 کیا آپ جانتے ہیں؟ کیف بھوپالی کیلیگرافی و خطاطی کینوا ڈیزائن کورس گوگل گیمز گینٹ چارٹس لائبریری لینکس متفرق مجاہد بن خلیل مجتبیٰ حسین محاورے اور ضرب الامثال محرم محسن اسرار محسن نقوی محشر بدایونی محمد بن قاسم محمد یونس بٹ محمدنجیب قاسمی محمود میاں نجمی مختصر تفسیر ِعتیق مخمور سعیدی مرادِ رسولِ کریم ﷺ مرزا غالبؔ مرزا فرحت اللہ بیگ مزاح و تفریح مستدرک حاکم مستنصر حسین تارڑ مسند احمد مشتاق احمد یوسفی مشکوٰۃ شریف مضمون و مکتوب معارف الحدیث معاشرت و طرزِ زندگی معتزلہ معرکہٴ حق و باطل مفتی ابولبابہ شاہ منصور مفتی رشید احمد مفتی سید مختار الدین شاہ مفتی شعیب عالم مفتی شفیق الدین الصلاح مفتی صداقت علی مفتی عتیق الرحمٰن شہید مفتی عرفان اللہ مفتی غلام مصطفیٰ رفیق مفتی مبین الرحمٰن مفتی محمد افضل مفتی محمد تقی عثمانی مفتی وسیم احمد قاسمی مقابل ہے آئینہ مکیش عالم منصور عمر منظر بھوپالی موبائل سوفٹویئر اور رپیئرنگ موضوع روایات مؤطا امام مالک مولانا اسلم شیخوپوری شہید مولانا اشرف علی تھانوی مولانا اعجاز احمد اعظمی مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مولانا جہان یعقوب صدیقی مولانا حافظ عبدالودود شاہد مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلیؔ مولانا محمد اعجاز مصطفیٰ مولانا محمد ظفر اقبال مولانا محمد علی جوہر مولانا محمدراشدشفیع مولانا مصلح الدین قاسمی مولانا نعمان نعیم مومن خان مومن مہندر کمار ثانی میاں شاہد میر امن دہلوی میر تقی میر مینا کماری ناز ناصر کاظمی نثار احمد فتحی ندا فاضلی نشور واحدی نماز وٹس ایپ وزیر آغا وکاس شرما راز ونڈوز ویب سائٹ ویڈیو ٹریننگ یاجوج و ماجوج یوسف ناظم یونس تحسین ITDarasgah ITDarasgah - Pakistani Urdu Family Forum for FREE IT Education ITDarasgah - Pakistani Urdu Forum for FREE IT Education ITDarasgah.com - Pakistani Urdu Forum for IT Education & Information ITDCFED ITDCPD ITDCWSE ITDCXA

 بسم اللہ الرحمن الرحیم 

گذشتہ چند سالوں سے یو۔ٹرن (U.TURN ) کی اصطلاح کا استعمال شروع ہوا ہے ۔ خصوصاً جب سے ہمارے جنرل صاحب نے ایک منتخب وزیراعظم کو انتہائی پیار ومحبت کے ساتھ بندوق کی نالی دکھا کر اقتدار پر قبضہ کیا ہے اس وقت سے اس کے استعمال میں کچھ زیادہ ہی شدت آگئی ہے ۔ مملکت خداداد پاکستان کی حکومت کی ہر پالیسی میں یو ٹرن لینے کامطالبہ کیا جارہا ہے ۔

یو۔ٹرن رجعت قہقری یا الٹے قدموں واپس لوٹنے کو کہتے ہیں ۔ آپ جس سمت روانہ ہو ں اسکی مخالف سمت میں لوٹ جانا یوٹرن کہلاتاہے ۔اسکا مطلب یہ ہوا کہ نصف صدی سے کچھ زیادہ عرصہ آپ جس رخ پر سفر کرتے رہے آج اس کے مخالف رخ پر سفر کرنے کیلئے آپ کو مجبور کیا جارہا ہے ۔ یہ بھی عجیب بات ہے کہ قومیں اپنا سفر اگلی منزل کی طرف جاری رکھتی ہیں اور ہم جہاں سے چلے تھے ہمارے محافظ بندوق کی نالی پر ہمیں وہیں واپس لیجانے پر اصرار کررہے ہیں ۔

پاکستانی قوم کے حالات کا اگر بنظر غائر مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتاہے کہ اسکی بنیاد ہی یوٹرن پر رکھی گئی تھی ۔ ہمیں یہ تاثر دیا گیا تھا کہ نظریاتی بنیادوں پر ایک اسلامی مملکت کی تشکیل دیجارہی ہے جہاں کتاب وسنت کا دوردورہ ہوگا اسلامی نظام رائج ہوگا اور نوزائیدہ مملکت اسلام اور مسلمانوں کے مفادات کا پوری دنیا میں تحفظ کریگی مگر ہوا یہ کہ روزِاول سے ملک کو استعماری گماشتوں کے حوالہ کرکے فوج کی تعمیر وتشکیل انگریز ی خطوط پر کی گئی اور جنرل گریسی کی کمان میں ملکی پالیسیوں پر فوج کی گرفت مضبوط کرکے پاکستان کا نظام مملکت اس انداز پر چلایا گیا کہ نصف سے زیادہ زمانہ ایوان اقتدار بھاری بھر کم بوٹوں کی دھمک سے گونجتارہا اور آج بھی گونج رہا ہے جبکہ تقریباً نصف سے کچھ کم زمانہ سیاستدانوں کے پس منظر میں رہ کر فوج گل کھلاتی رہی ۔اور جب بھی کبھی قوم اپنی منزل کی طرف گامزن ہونے لگی فوج نے غیر محسوس انداز میں اسے یوٹرن دیدیا ۔

فوج کا کام ملکی سرحدوں کا تحفظ ہوتاہے مگر یہاں صورتحال بالکل مختلف ہے ۔ قائد اعظم کے فرمان کو پس پشت ڈالکر جنرل گریسی نے کشمیر ی مسلمانوں کی مدد سے صاف انکار کردیا ۔ پھر لیاقت علی خان کے دور میں یہی صورتحال دہرائی گئی ۔ پھر ایوب خان کے دور میں جیتی ہوئی جنگ ہار کر سیاہ تاریخ رقم کی گئی ۔ مشرقی محاذ پر جو کچھ ہوا وہ بھی کھلی کتاب کی طرح دنیا کے سامنے ہے ۔

اس لئے اس بات سے انکار کرنا مشکل ہے کہ ہم پہلے دن سے ہی یوٹرن کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں مگر ابتک یہ پالیسی صیغہء راز میں رکھی جاتی تھی اور ایوان اقتدار کے باسی اپنے اندر یہ کہنے کی جراء ت نہیں پاتے تھے کہ ملکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی لائی جارہی ہے ۔ مگر اب ہمارے پالیسی ساز ادارے اتنا ہوم ورک کرچکے ہیں کہ ایوان اقتدار کی غلام گردشوں سے خاکی وردی کی آڑ میں ہمیں یوٹرن کی نوید سنا سکیں ۔ آج سے دوسال قبل ہم نے جو یوٹرن لیا تھا اس کے اثرات اب ظاہر ہونا شروع ہوگئے ہیں جنہیں مندرجہ ذیل نکات میں بیان کیا جاسکتاہے :
۱۔ افغانستان میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام ۔
۲۔ معذوراور مفلوس الحال مسلمانوں کی فوج ظفر موج ۔
۳۔ افغانستان ،ایران وانڈیا کی جیلوں میں ہزاروں مسلمان قیدی جن میں پاکستانیوں کی ایک قابل ذکر تعداد بھی اذیتناک عقوبتوں سے دوچار ہے ۔
۴۔سرزمین شہداء پر قائم ہونیوالی طالبان کی اسلامی حکومت کا خاتمہ جسے دنیا کے مسلمان اپنے خوابوں کی تعبیر اور عالم اسلام کے دکھوں کا مداوا سمجھنے لگے تھے ۔
۵۔ سرزمین افغانستان پر قائم ہونیوالی پہلی پاکستان دوست حکومت کا خاتمہ ۔
۶۔سینکڑوں کلومیٹر پر پھیلی ہوئی پاکستان کی شمال مغربی سرحد وں تک بھارت کی رسائی اور اسکے نتیجہ میں دشمن کے دونوں جبڑوں کے درمیان پورے ملک کا آجانا ۔
 ۷۔ افغان فوج کے ساتھ شمال سرحدوںپر پاک فوج کی باقاعدہ جھڑپیں ۔
۸۔افغانستان میں پاکستانی مفادات خاص طور پرپاکستانی سفارت خانوں پر حملے۔
۹ ۔افغانستان وایران سے متصل صوبہ بلوچستان میں بدامنی کی لہر اور اسکے نتیجہ میں ملکی تاریخ کی بدترین قتل وغارت گری  ۔
۱۰۔ صوبہ سرحد میں امریکی فوج کی زیر نگرانی اپنے ہی ملک کو فتح کرنے کیلئے آپریشن ۔
۱۱۔پاکستانی قوم کو بیرون ملک اور اندرون ملک چھاپوں اور چیکنگ کی ذلت آمیز کاروائیوں کا سامنا ۔
۱۲۔ پاکستانی قوم کا اربوں ڈالر کا نقصان جسے امریکہ کے محتاط اندازہ لگانے والے اداروں نے دس ارب ڈالر سے زیادہ بتایا ہے ۔

اب امریکی بھی تسلیم کرنے لگے ہیں کہ ہم نے بغیر کسی ثبوت کے افغانستان پر چڑھائی کی اور ہمارے جنرل صاحب بھی کہہ رہے ہیں کہ جنگی جہازوں کی گھن گرج ۔آہن وآتش کی بارش اور لاشوں کے ڈھیر پر کھڑے ہوکر ہم نے جو امن کے گیت گائے تھے وہ صحیح نہیں تھے ۔ برلن کی پریس کانفرنس میں انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ افغانستان میں اتحاد یوں کی پالیسی غلط تھی اور یہ بھی اعتراف کیاہے کہ حامد کرزئی کے نام خط میں اس پالیسی کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے ۔

 ایک درد مند اور محب وطن پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہوجاتاہے کہ ملکی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلیاں پیدا کرکے پوری قوم کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کرنے والے کیا امریکی قومی پرندے کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں یا جان بوجھ کر دشمن کے ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے اپنی قوم کو سوئے مقتل لیجارہے ہیں ۔

تحریر: مفتی عتیق الرحمن (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) استاذ جامعہ بنوریہ سائٹ کراچی


چاہے آپ اسے کھاتے ہوں،پیتے ہوںیا پھرلگاتےہوں،آملہ (جسے بھارتی کرودا بھی کہا جاتاہے) آپ کی جلد، بال اور صحت کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔ گوسو بیری (آملہ) کا رس کسی بھی قدرتی مصنوعات کی طرح عمر کوبڑھنے نہیں دیتا جبکہ اس کا پیسٹ آپ کے بالوں کے لئے حیرت انگیز کام کرسکتا ہے۔

سنسکرت میں اصل لفظ آ ملک ہے، اس سے ماخوذ اردو میں آملہ مستعمل ہے۔ یہ ایک قسم کا کسیلا اور ترش پھل ہے جو رنگ میں انگور سے مشابہ اور جسامت میں آلوچے کے برابر ہوتا ہے۔

مثل مشہور ہے کہ آملے کا کھایا اور بزرگوں کا کہا بعد میں پتا چلتا ہے یعنی ان دونوں میں جو فوائد پوشیدہ ہیں وہ آگے چل کر سامنے آتے ہیں۔آملہ میں قوت و توانائی کا خزانہ موجودہے۔ جو لوگ آملہ کا خوردنی استعمال کرتے ہیں وہ صحت کے ساتھ لمبی عمر پاتے ہیں۔ آملہ کا پھل گول شکل کا ہوتا ہے، گودا سخت اور موٹا ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس میں موجود وٹامن سی کی مقدار دنیا کے سبھی پھلوں سے زیادہ ہے۔ یہ وٹامن بہت جلد انسانی بدن میں جذب ہوکر صحت، قوت مدافعت بڑھانے اور درازی عمر میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

بالوں کی نشوونما

بالوں کی نشوونماکیلئے صدیوں سے آملہ کااستعمال رائج ہے، اس میں موجود کیلشیم بالوں کومضبوط اوررنگ کو سیاہ کرتا ہے، ا س کیلئے سوکھے آملوں کاپانی ابال کر بالوں کی جڑوں میں لگایاجاسکتا ہے جس سے بالوں کی جڑیں مضبوط ہو تی ہیں ۔ آملوں کو پیس کر پانی میں بھگونے اورپھر اس پانی سے سردھونے سے بالوں کی سیاہی قائم رہتی ہے اور بال گرنے رک جاتے ہیں۔

جِلد کا رکھے خیال

آملہ کا استعمال جلد کے لئے بھی مفید رہتا ہے، یہ جلد کے داغوں کا خاتمہ کرتا ہے ،اس کے علاوہ جلد کی جلن دور کرنےمیں معاون ہوتاہے۔قدرتی طور پر خون صاف کرنے کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سے آملہ جلد پر دانوں اور کیل مہاسوں کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتاہے۔اس کا پیسٹ آپ کے چہرے کے کیل مہاسوںیعنی پمپلز کو دورکرتاہے ۔ پمپلز سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئےپیسٹ کو 15سے20 منٹ کے لئےچہرے پر لگایا جاسکتا ہے۔ یہ پمپلز کے نشانات کا علاج کرنے میں بھی مؤثر ہے اور جِلدکی معمول کی رنگت کو بحال کرنے میں مدد کرتاہے۔

اس کے علاوہ جلد کی جھریوں کا خاتمہ کرتا ہے، جلد کو شاداب اور چمکدار بناتا ہے۔اگر چہرے کو روزانہ آملے کے پانی سے دھویا جائے تویہ کیل مہاسوں اور دانوں سے پاک ہوکر پُر رونق ہوجاتا ہے۔

صاف و شفاف رنگت

آملہ میں اینٹی آکسیڈنٹس اور وٹامن سی، آپ کی جِلد کی چمک بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ یہ پھل آپ کی جِلد کوستواں اور مضبوط بنانےکے ساتھ ملائم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ آملہ پاؤڈر لیں، اسے گرم پانی میں ملا کر پیسٹ بنائیں ۔ اس پیسٹ کوچہرے پر ملیں اور پھر 3 سے 5 منٹ بعد دھولیں۔ مزید فائدہ حاصل کرنے کیلئے اس میں ہلدی ملالیں ۔ آملہ کے جوس میں ذراسا شہد ملا کر پینے سے آپ کو اپنی رنگت پہلے سے بہتر کرنے اور چہرے کو دمکانے میں مدد ملے گی۔

جِلد پر آملہ لگانے سے یہ ایک قدرتی ‘سن بلاک’ کا کام کرتا ہے اور جلد پر ایک تہہ بن جاتی ہے جو الٹرا وائلیٹ ریز سے بھی بچاتی ہے۔ ایسا کرنے کے لیے آملہ کو باہر جانے سے 20 سے 30 منٹ پہلے لگالیں۔

غذائی فوائد

آملے کی زبردست قدروقیمت اس کے بڑے جزو، وٹامن سی کی وجہ سے ہے۔ مزید برآں اس میں کیلشیم فاسفورس، فولاد اور وٹامن بی بھی ملتے ہیں۔ آملہ کواستعمال کرنے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسے نمک کے ساتھ کچا کھایا جائے۔ یوں اس میں موجود وٹامن سی اور فولاد کم سے کم ضائع ہوتا ہے۔ آملہ کے دانے بطور سبزی بھی استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عموماً دوا کے کام زیادہ آتا ہے۔ آملہ میں موجودخاص قسم کاکیمیائی مادہ ہڈیوں کی نشوونما میں مدد کرتاہے۔ آملہ کومربہ، اچار اور سلاد کی طرح کھایاجاسکتا ہے جبکہ جگرکے مریض بھی ا س کواستعمال کرسکتے ہیں کیونکہ وٹامن سی اورپروٹین میٹابولزم میں اہم کام سرانجام دیتے ہیں۔ ا س لیے یہ جگر اورمعدے کو فعال کرنے اوروزن گھٹانے میں مددکرتا ہے۔

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget