🌻 امام کا ایک سے زائد مصلوں پر کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے کا حکم
📿 *امام کا ایک سے زائد مصلوں پر کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے کا حکم:*
امام کا ایک سے زائد مصلوں (جائے نمازوں) پر کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے میں اپنی ذات میں کوئی حرج نہیں، البتہ اس میں اس بات کا ضرور لحاظ رکھا جائے کہ متعدد نرم مصلوں پر سجدہ اُس صورت میں جائز ہے جب وہ سجدہ کرتے وقت اس قدر دَب جائیں کہ ان کا دبنا رُک جائے اور زمین کی سختی محسوس ہو، لیکن اگر سجدے کے دوران مصلے بس دبتے ہی چلے جائیں کہ زمین کی سختی محسوس نہ ہو تو ایسی صورت میں سجدہ ادا نہیں ہوگا۔
☀️ الدر المختار:
(أَمَّا إذَا كَانَ) الْكَوْرُ (عَلَى رَأْسِهِ فَقَطْ وَسَجَدَ عَلَيْهِ مُقْتَصِرًا) أَيْ وَلَمْ تُصِبْ الْأَرْضُ جَبْهَتَهُ وَلَا أَنْفَهُ عَلَى الْقَوْلِ بِهِ (لَا) يَصِحُّ؛ لِعَدَمِ السُّجُودِ عَلَى مَحَلِّهِ وَبِشَرْطِ طَهَارَةِ الْمَكَانِ وَأَنْ يَجِدَ حَجْمَ الْأَرْضِ. وَالنَّاسُ عَنْهُ غَافِلُونَ.
☀️ رد المحتار على الدر المختار:
(قَوْلُهُ: وَبِشَرْطٍ) مَعْطُوفٌ عَلَى قَوْلِ الْمُصَنِّفِ: «بِشَرْطٍ». (قَوْلُهُ: وَأَنْ يَجِدَ حَجْمَ الْأَرْضِ) تَفْسِيرُهُ: أَنَّ السَّاجِدَ لَوْ بَالَغَ لَا يَتَسَفَّلُ رَأْسَهُ أَبْلَغَ مِنْ ذَلِكَ، فَصَحَّ عَلَى طُنْفُسَةٍ وَحَصِيرٍ وَحِنْطَةٍ وَشَعِيرٍ وَسَرِيرٍ وَعَجَلَةٍ وَإِنْ كَانَتْ عَلَى الْأَرْضِ، لَا عَلَى ظَهْرِ حَيَوَانٍ كَبِسَاطٍ مَشْدُودٍ بَيْنَ أَشْجَارٍ، وَلَا عَلَى أُرْزٍ أَوْ ذُرَةٍ إلَّا فِي جَوَالِقَ أَوْ ثَلْجٍ إنْ لَمْ يُلَبِّدْهُ وَكَانَ يَغِيبُ فِيهِ وَجْهُهُ وَلَا يَجِدُ حَجْمُهُ، أَوْ حَشِيشٍ إلَّا إنْ وَجَدَ حَجْمَهُ، وَمِنْ هُنَا يُعْلَمُ الْجَوَازُ عَلَى الطُّرَّاحَةِ الْقُطْنِ، فَإِنْ وَجَدَ الْحَجْمَ جَازَ وَإِلَّا فَلَا، «بَحْرٌ». (قَوْلُهُ: وَالنَّاسُ عَنْهُ غَافِلُونَ) أَيْ عَنِ اشْتِرَاطِ وُجُودِ الْحَجْمِ فِي السُّجُودِ عَلَى نَحْوِ الْكَوْرِ وَالطَّرَّاحَةِ، كَمَا يَغْفُلُونَ عَنِ اشْتِرَاطِ السُّجُودِ عَلَى الْجَبْهَةِ فِي كَوْرِ الْعِمَامَةِ. (بَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

کوئی تبصرے نہیں: