Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➌⓿➊★💖 اَلْاَعْلٰی ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖


 

🌿 اَلْاَعْلٰی – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿


معنیٰ و مفہوم

اَلْأَعْلٰى (Al-A‘lā) کا مطلب ہے:

"سب سے بلند، سب سے برتر، سب سے اعلیٰ مرتبہ رکھنے والا۔"

اللہ تعالیٰ اَلْأَعْلٰى ہے، یعنی وہ ہر اعتبار سے بلند و برتر ہے — ذات میں، صفات میں، قدرت میں، علم میں، اور اختیار میں۔ کوئی مخلوق، کوئی بادشاہ، کوئی قوت اُس کے مرتبے کے قریب بھی نہیں پہنچ سکتی۔
وہ سب سے بلند ہے، مگر اپنی بلندی کے باوجود اپنی مخلوق سے قریب بھی ہے۔


قرآنی حوالہ

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى
"تسبیح کر اپنے رب کے نام کی، جو سب سے بلند ہے۔"
(سورۃ الأعلى: 1)

یہ آیت اللہ کی عظمت، کبریائی، اور برتری کا اعلان ہے — کہ بندہ جب "سبحان ربی الأعلى" کہتا ہے، تو گویا اپنی عاجزی کا اظہار کرتا اور رب کی برتری کو تسلیم کرتا ہے۔


حدیثِ مبارکہ

حضرت حذیفہ بن الیمانؓ سے روایت ہے:

كانَ النَّبِيُّ ﷺ يقولُ في سُجودِهِ: سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى
"نبی کریم ﷺ اپنے سجدے میں فرمایا کرتے تھے: سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى (پاک ہے میرا رب، جو سب سے بلند ہے)۔"
(صحیح مسلم)

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ "الأعلى" نہ صرف اللہ کی صفت ہے بلکہ بندگی کے اظہار میں بھی مرکزی مقام رکھتی ہے۔


صفاتِ ربانی کی جھلک

  • عظمت و برتری کا مالک — کوئی اس کے برابر نہیں۔

  • کمالِ علم و قدرت کا منبع — ہر شے پر اس کی بلندی ظاہر ہے۔

  • بے نیازی و کبریائی کا مظہر — کسی سہارے کا محتاج نہیں۔

  • بلندی کے باوجود قرب — بندے کے دل میں حاضر و ناظر۔


فضائل و برکات

  • اسم اَلْأَعْلٰى کا ورد دل میں عاجزی، انکساری اور تسلیمِ ربوبیت پیدا کرتا ہے۔

  • بندے کے اخلاق میں رفعت، کردار میں بلندی، اور نیت میں پاکیزگی آتی ہے۔

  • اللہ تعالیٰ بندے کو عزت و رُتبت میں بلندی عطا فرماتا ہے۔

  • مشکلات میں ثابت قدمی اور روحانی بلندی حاصل ہوتی ہے۔


ذکر و وظیفہ

  • ذکر: "یَا أَعْلَى"

  • نیت: عزت و عظمت میں بلندی، اور قربِ الٰہی حاصل کرنے کے لیے۔

  • طریقہ:

    • سجدے میں "سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى" کو کثرت سے پڑھنے والا شخص اللہ کے قریب تر ہو جاتا ہے۔

    • کسی معاملے میں عزت، ترقی یا وقار مطلوب ہو تو "یَا أَعْلَى" کا ذکر خلوصِ نیت سے کیا جائے۔


روحانی اثرات و فوائد

  • روح میں رفعت و سکون پیدا ہوتا ہے۔

  • نفس کی پستی، تکبر اور غرور ختم ہوتا ہے۔

  • بندہ خود کو اللہ کے حکم کے سامنے جھکا ہوا محسوس کرتا ہے۔

  • روحانیت میں ترقی اور دعا میں قبولیت کا درجہ حاصل ہوتا ہے۔


تصوف و معرفت میں پیغام

صوفیاء کے نزدیک "اَلْأَعْلٰى" کا ذکر انسان کو اپنی حقیقت یاد دلاتا ہے —
کہ بلندی اللہ کی صفت ہے، اور بندگی عاجزی کا نام ہے۔
جو بندہ خود کو جھکاتا ہے، اللہ اُسے بلند فرما دیتا ہے۔


نتیجہ:
اَلْأَعْلٰى ہمیں سکھاتا ہے کہ حقیقی عظمت صرف اللہ کے لیے ہے۔
جو بندہ اپنے رب "الأعلى" کی تسبیح و حمد کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے درجات بلند فرما دیتا ہے اور اسے عزت، علم، اور نور سے نوازتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.