صاحب ِ مجلس کے اُٹھنے پر اہلِ مجلس کا کھڑا ہو جانا
تشریح
صحابہ کرام کو اس طریقہ عمل سے رسول اللہ ﷺ کا منع نہ فرمانا اس کی دلیل ہے کہ اس کو آپ ﷺ نے گوارا فرمایا، حالانکہ ابھی م علوم ہو چکا ہے کہ مجلس میں تشریف آوری کے وقت لوگوں کے کھڑے ہونے کو آپ ﷺ ناپسند فرماتے تھے۔ اس عاجز کے نزدیک ان دونوں صورتوں میں فرق یہ ہے کہ مجلس میں تشریف آوری کے وقت اہلِ مجلس کا کھڑا ہونا صرف تعظیم ہی کے لئے ہوتا تھا جو آپ کے لئے گرانی کا باعث ہوتا تھا، اور مجلس سے حضور ﷺ کے اُٹھ جانے کے وقت کھڑا ہونا مجلس کے برخواست ہو جانے کی وجہ سے بھی ہوتا تھا، اس کے بعد خود اہلِ مجلس بھی اپنے اپنے ٹھکانوں پر جانے والے ہوتے تھے، اس لئے کھڑے ہونے کو حضور ﷺ گوارا فرما لیتے تھے۔ واللہ اعلم۔

کوئی تبصرے نہیں: