Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➎➒★💖 اَلوَارِثُ ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖


 

🌿 اَلوَارِثُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿

معنیٰ و مفہوم

اَلوَارِثُ کا مطلب ہے:

"سب کے بعد باقی رہنے والا، ہر چیز کا حقیقی وارث، تمام مخلوقات کے فنا ہونے کے بعد باقی رہنے والا۔"

اللہ تعالیٰ ہی کائنات کا اصل وارث ہے۔ مخلوقات فنا ہوجائیں گی، مال و دولت اور سلطنتیں ختم ہوجائیں گی، مگر آخرکار سب اللہ کے پاس لوٹ کر جائیں گی، اور وہی حقیقی وارث ہے۔


قرآنی حوالہ

وَنَحْنُ نَرِثُ ٱلۡأَرۡضَ وَمَنۡ عَلَیۡهَا وَإِلَیۡنَا یُرۡجَعُونَ
"اور ہم ہی زمین اور جو کچھ اس پر ہے سب کے وارث ہوں گے، اور وہ ہماری ہی طرف لوٹائے جائیں گے۔"
(سورۃ مریم: 40)


حدیث شریف

رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی:

"اے اللہ! ہمارے لیے باقی رہنے والا وارث تو ہی ہے۔"
(صحیح بخاری، کتاب الدعوات)


صفاتِ ربانی کی جھلک

  • اللہ ہی سب کا حقیقی مالک اور آخری وارث ہے۔

  • بندے کو یاد دلاتا ہے کہ دنیا کی دولت و اولاد عارضی ہیں۔

  • سب کچھ اللہ کے پاس لوٹ جاتا ہے، کوئی چیز اس سے باہر نہیں۔


فضائل و برکات

  • دل دنیا کی محبت سے آزاد ہوکر اللہ کی طرف مائل ہوتا ہے۔

  • یقین پیدا ہوتا ہے کہ حقیقی مالک اللہ ہے۔

  • دنیاوی لالچ کم ہوتا ہے اور آخرت کی تیاری بڑھتی ہے۔


ذکر و وظیفہ

  • ذکر: "یَا وَارِثُ"

  • نیت: دل کو دنیاوی حرص سے پاک کرنے اور آخرت کی فکر کے لیے۔


روحانی فوائد

  • زہد و قناعت نصیب ہوتی ہے۔

  • بندے کو یہ شعور ملتا ہے کہ سب کچھ فانی ہے، اصل حقیقت اللہ کی ذات ہے۔

  • اللہ پر توکل اور آخرت کی تیاری میں اضافہ ہوتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.