🌻 *قریشی خاندان کے فرد کو کو زکوٰۃ دینے کا حکم*


 📿 *قریشی کو زکوٰۃ دینے کا حکم:*

جو قریشی درج ذیل حضرات کی اولاد میں سے ہوں تو ان کو عام حالات میں زکوٰۃ دینا جائز نہیں:
▪️جناب حارث بن عبد المطلب۔
▪️حضرت عباس بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ۔
▪️حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ، ان کی اولاد خواہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے ہوں یا کسی اور زوجہ سے۔ اس میں سید اور علوی؛ سبھی حضرات شامل ہیں۔
▪️حضرت عقیل بن ابی طالب رضی اللہ عنہ۔
▪️حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی اولاد۔ 
البتہ جو ہاشمی مذکورہ حضرات کی اولاد نہ ہوں بلکہ کسی اور وجہ اور نسبت کی وجہ سے قریشی ہوں تو ان کو زکوٰۃ دینا جائز ہے اس شرط کے ساتھ کہ وہ زکوٰۃ کے مستحق ہوں۔
☀️ الفتاوى الهندية:
ولا يدفع إلى بني هاشم، وهم آل علي وآل عباس وآل جعفر وآل عقيل وآل الحارث بن عبد المطلب، كذا في الهداية. ويجوز الدفع إلى من عداهم من بني هاشم كذرية أبي لهب؛ لأنهم لم يناصروا النبي ﷺ، كذا في السراج الوهاج. (كتاب الزكاة: الباب السابع في المصارف)

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی