📺 میڈیا کا منفی کردار: ذہنوں کی تخریب اور اقدار کی بربادی


 📺 میڈیا کا منفی کردار: ذہنوں کی تخریب اور اقدار کی بربادی

🔹 تمہید
میڈیا کو معاشرے کا "چوتھا ستون" کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ رائے عامہ کی تشکیل کرتا ہے، ذہنوں کو بناتا یا بگاڑتا ہے۔ لیکن جب یہی میڈیا منفی قوتوں کا ہتھیار بن جائے، جب سچائی کی جگہ فتنہ، فحاشی، اور جھوٹ دکھایا جائے، تو معاشرہ ذہنی غلامی، اخلاقی انحطاط، اور روحانی تباہی کا شکار ہو جاتا ہے۔

🔹 قرآن مجید کی روشنی میں خبر رسانی کی ذمہ داری
"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا..."
(سورۃ الحجرات: 6)
ترجمہ: "اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کر لو..."

اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ خبر صرف "نئی" نہیں، درست اور نفع بخش ہونی چاہیے۔

🔹 نبی کریم ﷺ کا اسوہ
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"کفى بالمرء كذبًا أن يُحدِّثَ بكلِّ ما سمِعَ"
"کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ہر سنی بات کو بیان کر دے۔" (مسلم)

آج کے میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا پر یہی ہو رہا ہے۔

🔹 میڈیا کے منفی اثرات
فحاشی و عریانی کا فروغ
ڈراموں، اشتہارات، اور فلموں کے ذریعے بے حیائی کو "ماڈرن لائف" بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔

مذہب بیزاری
دیندار شخصیات کو دقیانوسی، شدت پسند یا فرسودہ دکھایا جاتا ہے۔

غلط ہیروز کی پروموشن
گلوکار، ماڈل، فلمی اداکار — ان کو رول ماڈل بنا کر پیش کیا جاتا ہے، جبکہ علما، اساتذہ، اور محققین کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

جھوٹ پر مبنی سنسنی
"بریکنگ نیوز" کی دوڑ میں بغیر تحقیق خبروں کو پیش کیا جاتا ہے، جس سے معاشرے میں خوف اور فتنہ پھیلتا ہے۔

ذہنی غلامی اور مغربی تقلید
میڈیا مغربی تہذیب، لباس، اور طرزِ زندگی کو فیشن اور ترقی کا نام دے کر عام کرتا ہے۔

🔹 اس کے نتائج
نوجوانوں میں احساسِ کمتری

گھروں میں بے چینی اور بے پردگی

تعلیمی زوال

مذہب سے بیزاری

معاشرے میں بے راہ روی، ذہنی تناؤ، اور جرائم کا اضافہ

🔹 حل: قرآن و سنت کی روشنی میں
اسلامی میڈیا کا فروغ
ایسے چینلز، سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور بلاگز قائم کیے جائیں جو سچ، اصلاح، اور ادب پر مبنی مواد پیش کریں۔

میڈیا پر شرعی اصولوں کی نگرانی
حکومتوں کو چاہیے کہ میڈیا پر فحاشی، غلط معلومات، اور مذہب دشمن مواد پر پابندی لگائے۔

نوجوانوں کی میڈیا تعلیم
تعلیمی اداروں میں "میڈیا لٹریسی" پڑھائی جائے تاکہ نوجوان یہ سمجھ سکیں کہ کیا دیکھنا اور کیا نظر انداز کرنا ہے۔

والدین کی نگرانی
بچوں کے موبائل، ٹی وی، اور انٹرنیٹ کے استعمال پر نرمی کے ساتھ مستقل نظر رکھی جائے۔

صحیح رول ماڈلز کی ترویج
معاشرے کو علما، سائنس دان، معلمین، اور ایماندار قیادت سے متعارف کروایا جائے۔

🔹 نتیجہ
میڈیا وہ طاقت ہے جو قوم کو علم، اخلاق، اور دین کی طرف بھی لے جا سکتی ہے، اور تباہی، گمراہی، اور فتنہ کی گہرائی میں بھی۔ فیصلہ ہمیں کرنا ہے کہ ہم کون سا میڈیا دیکھ رہے ہیں اور اپنی نسلوں کو کیا دکھا رہے ہیں۔

🌟 "میڈیا ایک آئینہ ہے... مگر ہم نے اسے دھوکہ بنا لیا ہے۔"

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی