╰☆☆ ★彡آبننا彡★ ☆☆╮
محاورہ
▄︻デمعانی و مفہوم══━一
"آبننا" ایک اردو محاورہ ہے جس کا مطلب دل میں بے تابی اور بے کلی پیدا ہونا یا کسی مصیبت اور پریشانی کا آ پڑنا ہے۔ اس کا ایک اور مطلب "آبرو پر آبنا" یعنی عزت و حرمت کے خطرے میں آ جانا بھی ہے[1]۔
▄︻デموقع و محل══━一
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کسی کے دل میں بے چینی یا اضطراب ہو، یا جب کوئی مشکل یا پریشانی پیش آئے جس سے ذہنی بے آرامی پیدا ہو۔ مثلاً: "اس کے امتحان کے نتائج آتے ہی دل میں آبننا شروع ہو گیا" یعنی بے چینی ہونے لگی۔
▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一
محاورے کی اصل تاریخ واضح نہیں مگر اردو زبان میں اس کا استعمال صدیوں سے ہوتا آ رہا ہے۔ "آبننا" کا لفظ "آب" اور "ننا" کے مجموعے سے بنا ہے، جہاں "آب" کا مطلب پانی یا حالتِ روانی اور "ننا" فعل ہے، جو یہاں مجازی طور پر بے تابی یا اضطراب کے لیے استعمال ہوا ہے۔ اس محاورے کا استعمال ادبی اور عوامی زبان میں اکثر دکھایا گیا ہے تاکہ جذبات کی شدت کو بیان کیا جا سکے۔
▄︻デ پُر لطف قصہ ══━一
ایک بار ایک شاعر نے اپنے دوست سے کہا کہ "میرے دل میں آبننا سا چھایا ہوا ہے"، دوست نے پوچھا کہ کیا ہوا؟ شاعر نے جواب دیا کہ "کل رات خواب میں دیکھا کہ میری عزت پر پانی پھیر دیا گیا ہے"۔ دوست نے ہنس کر کہا، "تو پھر تو واقعی آبننا کا موقع ہے!" اس طرح اس محاورے نے ان کے درمیان ایک دلچسپ اور ہلکی پھلکی گفتگو کو جنم دیا، جو بعد میں شاعری میں بھی شامل ہو گئی۔