✵13✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵


 🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹

✵•.¸,✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵
      ━━❰・ پوسٹ نمبر 13 ・❱━━

         قربانی کے جانور اور ان کی عمریں

           شریعت مطہرہ میں ہر حلال جانور کی قربانی درست نہیں ہے بلکہ قربانی کے لیے بعض حلال جانوروں کو متعین کیا گیا ہیں، جوکہ درجہ ذیل ہیں:
☆ اونٹ ، اونٹنی (کم از کم پانچ سال کا ہو یا زیادہ ہو)
☆ گائے ، بیل، بھینس، بھینسا ( کم از کم دو سال کا ہو یا زیادہ ہو)
☆ بکرا ، بکری (کم از کم ایک سال کا ہو یا زیادہ ہو)
☆ دنبہ ، مینڈھا ، بھیڑ ( دنبہ ، مینڈھا اور بھیڑ اگر ایک سال یا زیادہ کے ہو تب تو کوئی مسئلہ نہیں البتہ اگر چھ ماہ یا اس سے زیادہ کا ہو لیکن سال سے کم ہو اور اتنا موٹا ، فربہ ہو کہ اس میں اور سال کی عمر والے میں فرق محسوس نہ ہوتا ہو تو اس صورت میں قربانی درست ہے، یاد رہے یہ حکم صرف بھیڑ ، دنبہ اور مینڈھا کیلئے ہے بکرا اور بکری کیلئے سال کا ہونا ضروری ہے۔
● شریعت میں جانور ، حلال یا حرام ہونے میں ماں کا تابع ہوتا ہے لہذا اگر مذکورہ جانوروں میں سے کوئی مادہ جانور کسی حرام جانور سے حاملہ ہوجائے تو بچہ حلال ہوگا اور اس کی قربانی جائز ہوگی۔
● جانوروں کی عمروں میں اسلامی قمری سال کا اعتبار ہوگا ، شمسی کا نہیں۔

   📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار زکریا 9/499  
☆ ھندیہ 5/297
☆ بدائع الصنائع زکریا 4/205  
☆ کتاب المسائل 2/311
مرتب:✍  
━━━━━❪❂❫━━━━━
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━❪❂❫━━━━━

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی