🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
✵•.¸,✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵
━━❰・ پوسٹ نمبر 03 ・❱━━
اسلام میں قربانی کا حکم
اللہ تعالی نے انسان کو مخدوم اور دیگر تمام مخلوقات کو انسان کا خادم بنایا ہے، ان خادموں میں جاندار بھی ہیں اور بے جان بھی ہیں، بے جان چیزوں سے تو آدمی فائدہ اٹھاتا ہی ہے اور جاندار سے بھی انتفاع اس کے لئے جائز قرار دیا گیا ہے ، مگر ان سے انتفاع کی شکلیں مختلف ہیں ، کسی کو سواری کے کام میں لیا جاتا ہے ، کسی پر بوجھ لادا جاتا ہے، بعض جانوروں کے بالوں سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔ انہی فوائد میں سے ایک اہم فائدہ گوشت کھانے کا بھی ہے۔ کیوں کہ طبعی طور پر انسان گوشت خور واقع ہوا ہے، تاہم شریعت نے ایسے جانوروں کے گوشت کو حرام کر دیا ہے جن میں ظاہری یا باطنی خبث پایا جاتا ہو، چنانچہ خنزیر اور سباع بہائم وغیرہ ظاہری خبث کی وجہ سے حرام کئے گئے، جب کہ غیر اللہ پر بھینٹ چڑھائے جانے والے جانوروں کو باطنی خبث کی بنا پرحرام کیا گیا ہے۔ اب دنیا میں پرانی قوموں سے یہ دستور رہا ہے کہ جانوروں کے خون بہانے کو تقرب کا ذریعہ سمجھا گیا، اور حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہما السلام کے واقعہ میں الله کی رضا جوئی کی خاطر جنتی مینڈھے کی قربانی کرا کر عملا اس دستور کو صحیح رخ دے دیا گیا، اور اسلام میں یہ طریقہ نہ صرف یہ کہ مشروع بلکہ مطلوب و محمود قرار پایا، اور وسعت والوں پر خاص دنوں میں متعینہ جانوروں میں سے قربانی پیش کر کے تقرب خداوندی کے حصول کو واجب قرار دیا گیا۔ لہذا امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالی کے نزدیک صاحب نصاب شخص پر ایام قربانی میں قربانی واجب ہے۔
📚حوالہ:
☆ کتاب المسائل مع ترمیم یسیر 2/293-292
مرتب:✍
━━━━━❪❂❫━━━━━
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━❪❂❫━━━━━