ماں باپ کی ابتدائی ذمہ داریاں: عقیقہ (سوئم)


 ⲯ﹍︿﹍︿﹍ درسِ حدیث ﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1377
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: «مَنْ وُلِدَ لَهُ وَلَدٌ، فَأَحَبَّ أَنْ يَنْسُكَ عَنْهُ، عَنِ الْغُلَامِ شَاتَيْنِ ، فَلْيَنْسُكْ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ» (رواه ابوداؤد والنسائى)

ⲯ﹍︿﹍︿﹍ ترجمہ﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

ماں باپ کی ابتدائی ذمہ داریاں: عقیقہ (سوئم)
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کے بچہ پیدا ہوا اور وہ اس کی طرف سے عقیقہ کی قربانی کرنا چاہے تو لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرے۔ (سنن ابی داؤد، سنن نسائی)

ⲯ﹍︿﹍︿﹍ تشریح﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عقیقہ فرائض و واجبات کی طرح کوئی لازمی چیز نہیں ہے، بلکہ اس کا درجہ استحباب کا ہے جیسا کہ حدیث کے خط کشیدہ الفاظ سے معلوم ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔ اسی طرح لڑکے کے عقیقہ میں دو بکریاں کرنا بھی کچھ ضروری نہیں ہے، ہاں اگر وسعت ہو تو دو کی قربانی بہتر ہے ورنہ ایک بھی کافی ہے۔ آگے درج ہونے والی ایک حدیث سے معلوم ہو گا کہ خود رسول اللہ ﷺ نے حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ کے عقیقہ میں ایک ایک ہی بکری کی قربانی کی تھی۔

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی